عاصف بٹ
کشتواڑ // کشتواڑ ضلع کے پاڈر علاقے سے تعلق رکھنے والے 26سالہ نوجوان کا ہماچل میں مبینہ طورپر قتل کردیا گیا ہے جبکہ اہل خانہ نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ اس واقع کی مکمل تحقیقات عمل میں لائی جائے ۔یہ واقعہ جمعرات کو پیش آیا جب پاڈر کے کجائی سے تعلق رکھنے والے شخص کا قتل چند شرپسند عناصر نے پانگی علاقے میں پیٹ کرکردیا۔ اس واقعے میں تین نوجوان شدید زخمی ہوے ہیں۔ذرائع کے مطابق چندروز قبل پاڈر علاقے کے نوجوان اپنی گاڑی لیکر ہماچل کاروبار کے سلسلے میں گے تھے اور واپس لوٹنے پر پولیس پوسٹ کیلاڈ کرہماچل کے قریب شرپسند عناصر نے گاڑی کو روک کر ان پر حملہ کرریاجس میں تین افراد شدید زخمی ہوے جبکہ محمد عمران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔کجائی کے آزاد احمد نے بتایاکہ 26سالہ محمد عمران اپنے پیچھے تین بچے و والدین کو چھوڑ کر چلاگیا عمران واحد گھر کو چلانے والا تھا۔اب اسکے بچوں کا کوئی سہارا نہیں ہے ۔ شرپسندوں نے ایک یڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی گی جس میں بتایاجارہاہے کہ’’ کچھ لوگ جانوروں کی سمگلنگ کیلئے ہماچل کے اس علاقے میں آئے ہیںجبکہ ان لوگوں کو ہمنے گاڑی سمیت پکڑلیاہے اس میں کشتواڑ نمبر کی اپیکاپ گاڑی کو بھی دیکھا جاسکتاہے‘‘۔پاڈر و ہماچل پردیش کی سرحدیں آپس میں ملتی ہے اور دونوں علاقوں کے لوگ تجارت کے سلسلے میں پاڈر بھی آتے ہیں ہماچل بھی جاتے ہیں۔ اس واقعے کے بعد پاڈر میں انتظامیہ و انکے اہل خانہ سے رابطہ کیا گیا جسکے بعد انکے اہل خانے وہاں پہنچے۔انھوں نے دیکھا کہ پولیس پوسٹ سے چند میٹر کی دوری پر ہی یہ واقع پیش آیا لیکن باوجود اسکے مبینہ طورپر پولیس نے کوئی کارروائی نہیںکی۔اگرچہ پاڈر سے گئے ہوئے لوگوں نے بار بار پولیس سے فوری طور مقدمہ درج کرنے کی گزارش کی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی ۔کشتواڑ پولیس و ضلع انتظامیہ کی نوٹس میں معاملے لانے کے بعد ہماچل کی انتظامیہ سے رابطہ کیا گیا جسکے بعد نعش کودوروز بعد لانے کی اجازت دی گی اور معاملے کی چھان بین شروع کی گئی۔اگرچہ لواحقین نے مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی لیکن پولیس نے دفعہ 174کے تحت کارروائی شروع کی۔ لواحقین نے پولیس سے اس معاملے میں مقدمہ درج کرکے اعلیٰ سطح تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔