دہشت گردی کیخلاف جنگ مثالی، 33000نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم،یوٹی تمام شعبوں میں آگے :سنہا
عظمیٰ نیوز سرس
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کو دہشت گردی اور اس کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے لئے حکومت کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ایک پڑوسی ملک کی طرف سے درپردہ شروع کی گئی ناپاک پراکسی جنگ کو ختم کرنے کے لئے حتمی حملے کے لئے کوششیں جاری ہیں۔سنہا نے کہا کہگی 20انکلیو نے انسانیت کے دشمنوں اور جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے اسپانسروں کو دنیا کے سامنے خطے کی اقتصادی طاقت، کاروباری صلاحیت، ثقافتی دولت اور سیاحت کے مواقع کی نمائش کرکے مناسب جواب دیا ہے۔ایل جی نے کہا’’ ہم نے ایک نیا جموں و کشمیر بنانے کی کوشش کی ہے جس میں طاقت، روحانیت کی طاقت، جدید اور سائنسی سہولیات اور ردعمل ہو،” ۔انہوں نے کہا”ہم جموں و کشمیر کی سرزمین سے دہشت گردی اور اس کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پولیس کی جنگ مثالی ہے‘‘۔ایل جی نے نوجوان نسل کے لیے ایک نیا سماجی سیٹ اپ بنانے کے ہدف پر زور دیتے ہوئے گزشتہ پانچ سالوں میں مختلف چیلنجوں پر خطے کی فتوحات کی نشاندہی کی۔انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے چار سالوں کے دوران تمام پہلوں بالخصوص سماجی سیٹ اپ اور معاشی بااختیار بنانے میں گہری تبدیلی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ “یہ ثابت ہو گیا ہے کہ یہاں ناممکن، بھی ممکن ہے”۔ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر ملک کے سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے خطوں میں سے ایک بن گیا ہے، جس نے موجودہ سال میں 35 فیصد کا غیر معمولی اضافہ درج کیا ہے اور قومی اوسط کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا”ایکسائز اور سٹیمپ کی آمدنی نے بالترتیب 30 اور 11 فیصد کی متاثر کن شرح نمو دکھائی ہے”،۔ سنہا نے کہا، “جموں اور کشمیر بینک، جو 2019 سے پہلے خسارے میں تھا، آج 1,200 کروڑ روپے کا منافع ہے۔ این پی اے 11 سے کم ہو کر 4.8 فیصد رہ گیا ہے۔ ایل جی نے کہا، “حقیقی طاقت پنچایت راج کے نظام میں مضمر ہے” ۔انہوں نے پنچائتوں اور شہری بلدیاتی اداروں کے انتخابات کے انعقاد کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا، حالیہ آئینی تبدیلیوں کو اجاگر کرتے ہوئے پسماندہ برادریوں کے لیے ریزرویشن کو یقینی بنایا۔ سنہا نے کہا، “جموں و کشمیر کے تقریباً 94,680 نوجوانوں کو انٹرپرینیورشپ پہل کے لیے 1,384 کروڑ روپے کی مالی امداد دی گئی ہے” ۔انہوں نے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے والے بننے کی ضرورت پر زور دیا، جو خطے کی معیشت کی مضبوطی میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔سنہا نے خود روزگار میں حکومت کی کامیابی، 8 لاکھ لوگوں کو مواقع فراہم کرنے، اور 33 ہزار سے زیادہ نوجوانوں کو سرکاری ملازمتیں فراہم کرنے کا اشتراک کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت 12 ہزار سے زائد آسامیوں پر بھرتی کا عمل جاری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کو صنعتی اور سیاحتی مرکز میں تبدیل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہم جموں و کشمیر میں آگے بڑھ رہے ہیں، جو اس کے تمام شعبوں میں طاقت کی منزل ہے۔”ایل جی نے گزشتہ ادوار میں جموں کی سست ترقی کو اجاگر کیا، اور کہا، “ماضی میں جموں و کشمیر کی ترقی کو یقینی بنانے کی کوششیں کی گئی ہیں۔ لیکن جموں و کشمیر پیچھے رہ گیا۔ گزشتہ چند سالوں کے دوران، سرمایہ کاری اور انٹرپرینیورشپ کا انقلاب کامیاب رہا ہے۔ ہم اقتصادی ترقی میں سب سے آگے ہیں۔”انہوں نے کہا کہ نئی صنعتی پالیسی کے نفاذ کے بعد جموں و کشمیر کو 48,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ ایل جی نے زور دے کر کہا کہ یہ جلد ہی 60,000 کروڑ روپے تک پہنچ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فروری میں ہم 25,000 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کے لیے سنگ بنیاد کی تقریب منعقد کریں گے۔لوگوں کے کچھ طبقوں کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں زمینی قوانین میں تبدیلی کے معاملے پر گمراہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا”یہ تبدیلیاں کسانوں اور دوسروں کے فائدے کے لیے کی گئی ہیں۔ کچھ لوگ دوسروں کو اکسانے کے لیے آبادیاتی تبدیلیوں کے بارے میں افواہیں پھیلا رہے ہیں۔