پاکستان دہشت گردی بحال کرنے کی مسلسل کوشش میں:ڈی جی پی
سرینگر// ڈائریکٹر جنرل آف پولیس شری آر آر سوین نے آئندہ یوم جمہوریہ کے حوالے سے کشمیر زون میں تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے ایک اعلی سطحی مشترکہ سیکورٹی میٹنگ کی صدارت کی۔ یہ میٹنگ پولیس کنٹرول روم کشمیر میں منعقد ہوئی، جس میں پولیس، آرمی، سی آر پی ایف، بی ایس ایف، ایس ایس بی، سی آئی ایس ایف اور دیگرمنسلک ایجنسیوں کے افسران نے شرکت کی۔میٹنگ کے دوران غیر محفوظ علاقوں، افراد اور مقامات کی سیکورٹی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ انٹیلی جنس اکٹھا کرنا، علاقے کا تسلط، ناکہ چیکنگ، اور حساس مقامات کی سیکورٹی ،میٹنگ کا مرکزی محور رہا۔میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی پی نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ تمام دستیاب وسائل کا موثر استعمال کرتے ہوئے کشمیر بھر کے تمام مقامات پر حفاظتی انتظامات کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے اعلی سطح کے حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے اور سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ سرحد پار سے دہشت گردوں کو جموں و کشمیر میں گھسانے کی سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔
دہشت گردی کے سپورٹ سسٹم کے خلاف سخت نگرانی اور کارروائی پر زور دیتے ہوئے، ڈی جی پی نے کہا کہ پاکستان اور اس کی ایجنسیاں جموں و کشمیر کے کچھ حصوں میں دہشت گردی کو بحال کرنے کی مسلسل کوششیں کر رہی ہیں۔ انہوں نے دہشت گردوں کو معاونت فراہم کرنے والے ہر عنصر کی نشاندہی کے لیے خصوصی نگرانی قائم کرنے کی ہدایت کی۔یہاں رکاوٹ پیدا کرنے کے لیے سرحد پار سے ہینڈلرز کی مایوسی کی نشاندہی کرتے ہوئے، ڈی جی پی نے فیلڈ فارمیشنز پر زور دیا کہ وہ مختلف ایجنسیوں کے اشتراک کردہ ان پٹس پر سنجیدگی سے غور کریں اور اس کے مطابق تمام ضروری اقدامات کریں تاکہ تخریبی کوششوں کو ناکام بنایا جائے۔ انہوں نے حساس مقامات اور افرادکے حفاظتی اقدامات پر نظر ثانی کرنے پر زور دیا۔ڈی جی پی نے دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لیے جدید آلات کے موثر استعمال کے علاوہ انسانی انٹیلی جنس نظام کو مزید مضبوط بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے دہشت گردوں کے زیر استعمال ٹیکنالوجی کی نشاندہی کرنے اور اس کے مطابق انسدادی حکمت عملی تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے دہشت گردی کے ماڈیولز کی نئی شکلوں کی نشاندہی کرنے اور انہیں قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے بیک وقت کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔ڈی جی پی نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں خطرے کے تمام منظرناموں کا تفصیلی جائزہ لیں۔ انہوں نے عہدیداروں کی ذمہ داری کے تعین پر زور دیا۔ انہوں نے پرامن طریقے سے جشن جمہوریہ کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے سینئر افسران کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط کی تفصیلی بریفنگ پر زور دیا۔حصہ لینے والے افسران نے اپنے اپنے دائرہ اختیار میں سیکورٹی کے منظر نامے کے علاوہ یوم جمہوریہ کے لیے اپنائے جانے والے اور نافذ کیے جانے والے حفاظتی اقدامات کے بارے میں رائے دی۔