محمد تسکین
بانہال//111 کلومیٹر طویل کٹرہ۔ بانہال سیکٹر میں کشمیر ریل پروجیکٹ کو مکمل کرنے کیلئے بقایا کام زور و شور سے جاری ہے اور 03 جنوری کو بانہال اور کھڑی کا کمشنر ریلوے سیفٹی کی طرف سے معائنہ کرنے کے بعد اب کھڑی سمبڑ اور سنگلدان کے درمیان موٹر ٹرالی انسپکشن 31 جنوری اور یکم فروری کو ہونا طے پایا ہے۔ حکومت ہند کے محکمہ شہری ہوا بازی کمشنر آف ریلوے سیفٹی نارتھ سرکل کی طرف سے 22 جنوری کو جاری ایک رابطے کے مطابق کمشنر ریلوے سیفٹی دھنیش چند دیشوال 30 جنوری کو ہوائی جہاز کے زریعے دہلی سے سرینگر پہنچ رہے ہیں اور 31 جنوری کو کمشنر ریلوے سیفٹی اھم پور۔ سرینگر۔ بارہمولہ ریلوے لائین کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور آرکان انٹرنیشنل کے حکام کے ہمراہ کھڑی اور سنگلدان کے درمیان موٹر ٹرالی کے ذریعے ریلوے لائین کا معائنہ کرنے پہنچ رہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یکم فروری کو کمشنر ریلوے سیفٹی سنگلدان سے کھڑی تک موٹر ٹرالی کے ذریعے ریلوے لائین کا معائنہ کرئینگے۔ اس موقع شمالی ریلوے کے حکام کے علاوہ ارکان اور تعمیراتی کمپنیوں کے افسران بھی سی آر ایس کے ہمراہ ہونگے۔کھڑی اور سنگلدان کے درمیان موٹر ٹرالی انسپکشن سے پہلے کمشنر ریلوے سیفٹی شمالی ریلوے اور ارکان انٹرنیشنل کے حکام سے مختلف امورات پر تبادلہ خیال کرینگے۔ شمالی ریلوے کے ذرائع نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ کھڑی اور سنگلدان کے درمیان موٹر ٹرالی اور سیفٹی انسپکشن کے بعد مارچ کے مہینے تک بانہال سے سنگلدان تک ریل سروسز کو شروع کئے جانے کے امکانات روشن ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع ریاسی کے کٹراہ اور بانہال کے درمیان ریلوے سروس کو شروع کرنے میں اس سال جون جولائی تک کا وقت درکار ہوگا کیونکہ حال ہی میں ریاسی ضلع میں ریلوے ٹنل نمبر ایک کی کھدائی مکمل کی گئی ہے اور اس ٹنل کے اندر کا کام مکمل ہونے میں مزیدکئی مہینے لگنے کا امکان ہے۔