پی آئی بی
رائے پور// مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اتوار کے روز کہا کہ جموں و کشمیر، شمال مشرقی اور بائیں بازو کے انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں داخلی سلامتی کی صورتحال میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے اور تشدد میں تقریباً 75 فیصد کمی اور جغرافیائی پابندیوں میں تقریبا ً80 فیصد کمی آئی ہے۔ پی آئی بی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ چھتیس گڑھ میں ایل ڈبلیو ای کی صورت حال پر رائے پور میں ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی سیکورٹی فورسز کی کوششوں کی وجہ سے یہ تشدد کچھ علاقوں تک محدود ہو گیا ہے اور زور دیا کہ اگلے تین سال میں ان علاقوں کو اس مسئلے سے آزاد کرنا ہو گا۔ ”
شاہ نے نشاندہی کی کہ جموں و کشمیر، شمال مشرقی اور بنائیں بازو کے انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں داخلی سلامتی کی صورتحال میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے جس میں تقریبا 75 فیصد تشدد اور جغرافیائی پابندی میں تقریبا 80 فیصد کمی آئی ہے۔”انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ (AFSPA) اب شمال مشرق کے تقریباً 80 فیصد علاقوں سے واپس لے لیا گیا ہے۔ شاہ نے بائیں بازو کی انتہا پسندی کو برقرار رکھنے والے پورے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے سے متعلق تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے ایک تفصیلی روڈ میپ تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔”مزید برآں، مرکزی وزیر نے ریاستی پولیس کو ہدایت دی کہ وہ سیکورٹی کے باقی ماندہ خلا کو پر کریں، جامع تحقیقات کو یقینی بنائیں، پراسیکیوشن کی قریب سے نگرانی کریں، مالیاتی سلسلے کو روکیں اور انٹیلی جنس کی زیر قیادت کارروائیاں جاری رکھیں۔ ایجنسی سینٹر اور تصدیق شدہ آدانوں کو فعال کریں،” ۔