زاہد بشیر
گول// گول بازار میںمقامی لوگوں دکانداروں نے پُر امن طو رپر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے گول میں قریباً دو ماہ سے خالی پڑ ی تحصیلدار کی نشست کو جلداز جلد پورا کرنے کا مطالبہ کیا ۔ مظاہرین میں مقامی سماجی تنظیم، دکاندار ،سابق ڈی ڈی سی چیر پرسن ، سرپنچوں و پنچوں نے حصہ لیا ۔ اس موقعہ پر مظاہرین نے کہا کہ قریباً دو ماہ سے تحصیلدار کی کُرسی خالی پڑی ہوئی ہے جس وجہ سے مقامی لوگوں کے مسائل میں کافی اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈومسائل، پیدائش سند و دیگر اسناد ودیگر کاغذات بنانے کے لئے تحصیلدار کا ہونا لازمی ہے جس وجہ سے گول و ملحقہ جات سے آنے والے لوگوں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ ر ہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پر آ ئے روز لوگوں کے مسائل بڑھتے ہی جا رہے ہیں اگر چہ سرکار دعویٰ کر رہی ہے کہ زمینی سطح پر لوگوں کے مسائل حل ہو رہے ہیں لیکن گول سب ڈویژن میں آئے روز لوگ مختلف مسائل سے دو چار ہیں۔ جہاں تحصیلدار کی کُرسی خالی پڑی ہوئی ہے وہیں بی ڈی او کی تعیناتی تین جگہو ں پر ہے اور وہ ڈیوٹی دینے سے قاصر رہتے ہیں جس وجہ سے نریگا و دیگر کاموں کی فائلیں دھول چاٹ رہی ہیں ۔ مظاہرین نے کہا کہ گول میں آدھار سینٹروں میں لوگوں کو دو دو ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں کون سا آدھار سینٹر کہاں پر قائم ہے اس بارے میں کوئی علم نہیں ہے ۔ جبکہ سننے میں آیا ہے کہ ویشوکرما اسکیم کے تحت جو فائلیں بن رہی ہیں ان کے بھی ڈیڑھ ڈیڑھ سو فی کس لیا جا رہا ہے وہیں پچاس لے بدلے دو دو سو روپے لیا جا رہا ہے جو غریب عوام کے لئے کافی مشکل ہے ۔ لوگوں نے یو ٹی گورنر انتظامیہ و ضلع انتظامیہ رام بن سے مطالبہ کیا کہ گول میں جلد ا زجلد تحصیلدار کی تعیناتی لانے کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل کو بھی حل کیا جائے تا کہ لوگ پریشانیو ں سے باہر نکل سکے ۔