بلال فرقانی
سرینگر//جموں کشمیر حکومت نے اشیاء و خدمات ٹیکس سے پہلے کے نظام سے متعلق ٹیکس بقایا جات کے تصفیہ کیلئے معافی کو منظوری دی۔جموں کشمیر کے ڈیلروں کے صد فیصد جرمانہ اور سود کو جے اینڈ کے جنرل سیلز ٹیکس ایکٹ 1962 اور سنٹرل سیلز ٹیکس ایکٹ 1956 کے تحت مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ یہ وہ سود اور جرمانہ ہے،جس میں ان کے کھاتوں کا سال2017-18 تک کے کیسوں کا تعین اور سر نو تعین کرنا باقی تھا۔ عام ڈیلروں کیلئے یہ تعین اور سر نو تعین7جولائی2017جبکہ شراب کے ڈیلروں کیلئے31اگست2017تک ہے۔محکمہ خزانہ کے پرنسپل سیکریٹری سنتو ڈی وادھیا کے مطابق جے اینڈ کے ویلیو ایڈڈ ٹیکس ایکٹ، 2005 (ویٹ)اور سنٹرل سیلز ٹیکس ایکٹ، 1956 کے تحت بھی ڈیلر وں کو اس جرمانہ اور سود کی چھوٹ میں صد فیصد کی منظوری دی گئی ہے جس کے تعین اور سر نو تعین سے متعلق تھا جس میں اکاؤنٹنگ سال 2017 تک کیسوں کی جانچ کرنا باقی ہے۔
محکمہ خزانہ کے پرنسپل سیکریٹری نے کہا کہ شق (i) اور (ii) میں سود اور جرمانے کی چھوٹ اصل ٹیکس کی صد فیصدادائیگی سے مشروط طریقے سے اور مقررہ وقت کے اندر ہوگی جیسا کہ اس آرڈر کے ساتھ منسلک اسکیم میں بیان کیا گیا ہے۔جموں و کشمیر VATایکٹ 2005 (اب منسوخ) کی دفعات کے تحت بڑے،درمیانے اورچھوٹے درجے کی صنعتی اکائیوں کے سلسلے میں مطالبات کا تصفیہ 2017-18 (7جولائی2017 تک)، جموں کشمیرجنرل سیلز ٹیکس ایکٹ، مجریہ1962 کے تحت مالی سال2017-18 (7جولائی 2017اور 31اگست2017تک شراب کا کاروبار کرنے والی صنعتی اکائیوں کے معاملے میں) سرکار نے ٹیکسوں کا حل(کر سما دھان) سکیم کو کو منظر عام پر لایا ہے۔اس سلسلے میںحکومت کا کہنا ہے کہ جموں کشمیرجنرل سیلز ٹیکس ایکٹ 1962، جموں کشمیرویلیو ایڈڈ ٹیکس ایکٹ، 2005 اور سینٹرل سیلز ٹیکس ایکٹ 1956 سے متعلق ٹیکس بقایا جات کے تصفیہ کے لیے اسکیم کو متعارف کیا ہے۔ یہ اسکیم ٹیکسوں کا حل2024 کے نام سے جانی جائے گی اور اس اسکیم کے اجراء کی تاریخ سے 30 جون2024 تک درخواستوں کی وصولی کے لیے کھلی رہے گی۔اس اسکیم کے تحت جے اینڈ کے جنرل سیلز ٹیکس ایکٹ 1962 اور سنٹرل سیلز ٹیکس ایکٹ 1956 کے تحت ڈیلر کی طرف سے 100 فیصد جرمانہ اور سود کی چھوٹ ہوگی جو کہ متعین و سر نو متعین سے متعلق ہے جس میں اکاؤنٹنگ سال 2017-18تک ابھی تک کیسوں کا جائزہ لیا جانا باقی ہے۔ اشیاء و خدمات ایکٹ، 1962، جموں و کشمیر ویلیو ایڈڈ ٹیکس ایکٹ، 2005 اور سنٹرل سیلز ٹیکس ایکٹ، 1956 کے تحت رجسٹرڈ کوئی بھی ڈیلر، اصل ٹیکس کی مکمل ادائیگی کرتا ہے ، ادائیگی کے شیڈول کے مطابق، جرمانے کے بقایا جات کے صد فیصدکی چھوٹ دی جائے گی۔