عظمیٰ نیوز سروس
کٹھوعہ // کمشنر سیکرٹری آئی ٹی اور اطلاعات پریرنا پوری نے کٹھوعہ بلاک کی پنچایت سہر میں’وِکست بھارت سنکلپ یاترا‘ میں حصہ لیا۔اِس موقعہ پر ضلع ترقیاتی کمشنر کٹھوعہ راکیش منہاس، ایس ایس پی کٹھوعہ شیودیپ سنگھ جموال، وائس چیئرمین ڈی ڈی سی رگھونندن سنگھ، اے سی ڈی کشور سنگھ کٹوچ اور دیگر محکموں کے سربراہان کے علاوہ اَفسران بھی موجود تھے۔یاترا کے دوران اِستفادہ کنندگان نے ’’میری کہانی، میری زبانی‘‘ سیشن میں مرکزی سیکٹر کی مختلف سکیموں کے بارے میں کامیابی کی داستانوں کا اِشتراک کیاجس میں پرنسپل سیکرٹری اور دیگر ضلعی اَفسران نے شرکت کی۔کمشنر سیکرٹری موصوفہ نے ’ وِکست بھارت سنکلپ یاترا‘ کی کارروائیوں میں حصہ لیا اور شہریوں پر مرکوز فائدہ اُٹھانے والی سکیموں کو ظاہر کرنے والے محکمانہ سٹالوں کا معائینہ کیا ۔اُنہوں نے شرکأ کو ’وِکست بھارت سنکلپ یاترا‘ کا حلف دِلایا۔اُنہوں نے ضلع میں جاری’وِکست بھارت سنکلپ یاترا‘ کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ’وِکست بھارت سنکلپ یاترا‘ نے کٹھوعہ میں زائد اَز 200 پنچایتوں کو کامیابی کے ساتھ احاطہ کیاہے تاکہ تمام سکیموں کو مشن موڈ پر پورا کیا جاسکے۔ اُنہوں نے کہا کہ جن ستفادہ کنندگان نے سرکاری سکیموں کے فوائد حاصل کئے ہیں وہ ترقی یافتہ ہندوستان کی راہ ہموار کرنے کے لئے وزیر اعظم کے پیغام کو آگے بڑھانے کی خاطر سفیر کے طور پر کام کرتے ہیں۔کمشنر سیکرٹری پریرنا پوری نے خطاب کے دوران 2047 ء تک تبدیل شدہ ترقی یافتہ ہندوستان کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے لئے لوگوں، نوجوانوں، اَفسروںاور پی آر آئیزکی اِجتماعی کوششوں پر زور دیا اور اِس مقصد میں تمام شراکت داروں کے اہم کردار پر زور دیا۔ اُنہوں نے بنیادی ڈھانچے کی بحالی، انسانی وسائل کی ترقی اور سماجی اتحاد کو قومی ترقی کی بنیاد کے طور پر توجہ دینے کی اشد ضرورت پر زور دیا۔اِس تقریب میں آئی اِی سی مواد کی تقسیم اور وِکست بھارت پر وزیر اعظم کے پیغام کی سکریننگ بھی کی گئی۔کمشنر سیکرٹری نے کے سی سی، پی ایم اِی جی پی، این آر ایل ایم اور ایم ایس ایم اِی اِستفادہ کنندگان کو مالی اِمداد بھی سونپی جبکہ او ڈی ایف پلس کا درجہ حاصل کرنے کے لئے ابھینندن پاترا کو پی آر آئیز کو دیا گیا۔اِس سے قبل وائس چیئرمین ڈی ڈی سی کٹھوعہ رگھونندن سنگھ نے کہا کہ 2047 ء تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے مشن کو تمام شراکت داروںبالخصوص نوجوانوں کی اِجتماعی کوششوں سے ہی پورا کیا جاسکتا ہے جو ترقی یافتہ اور بااِختیار ہندوستان کے معمار ہیں۔