عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
غزہ //اسرائیلی فوج کی غزہ میں خونریز کارروائیاں جاری ہیں، صیہونی فوج نے غزہ کے العمل ہسپتال پر بارود برسا کر مزید 20 افراد کوجاں بحق کردیا، نصیرت کیمپ پر بمباری سے 7 جبکہ مغازی کیمپ پر حملوں میں 5ہلاک ہوئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 24 گھنٹوں میں 200 سے زائد فلسطینی اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنے۔اسرائیل کے مسلسل حملوں کے باعث فلسطینی خان یونس سے انخلا کرنے لگے، عالمی ادارہ صحت نے اقوم متحدہ سے جنگ بندی کی قرار داد پر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔اسرائیلی فوج نے بھیانک جنگی جرائم کی انتہا کرتے ہوئے لاشوں سے اعضا بھی چرا لیے، 80سے زائد مسخ شدہ لاشوں کی رفح میں اجتماعی تدفین کردی گئی، دنیا کے با اثر ممالک اسرائیلی فوج کی بربریت کے خلاف دیوار بننے کے بجائے خاموش تماشائی بن گئے۔ نصیرات کے پناہ گزین کیمپ پر صیہونی حملے میں بھی کئی افراد کی شہادتوں کی اطلاعات ہیں،جنوبی غزہ میں رفح میں اسرائیلی حملے کے بعد علاقے میں آگ بھڑک اٹھی جبکہ اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں سے پناہ گزین کیمپ، اسپتال، اسکول اور مذہبی عبادت گاہیں بھی محفوظ نہ رہ پائیں، صیہونی افواج نے دیر البلاح کی مسجد بھی شہید کر دی۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہزاروں فلسطینی اسرائیلی حملوں سے بچنے کیلئے وسطی غزہ اور خان یونس سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں جبکہ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے اہلکاروں کیلئے ازخود ویزوں کا اجرا بھی روک دیا ہے،رام اللہ میں اسرائیلی کارروائیوں کے دوران فلسطینیوں کی جھڑپوں سے ایک اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہو گیا۔،فلسطینی اتھارٹی کے مطابق 7اکتوبر سے شروع ہونے والی کارروائیوں کے تحت فلسطینی علاقوں میں روزانہ کم از کم 42چھاپا مار کارروائیاں کی جا رہی ہے۔اسرائیل نے اپنے نقصانات کا اعتراف کرتے ہوئے قبول کر لیا ہے کہ غزہ میں شروع کی گئی جنگ میں اسرائیل تاحال قابل ذکر کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔