عاصف بٹ
کشتواڑ//ضلع کشتواڑ میں کئے گئے حالیہ جامع سروے جو ڈاکٹر نیرج شرما انچارج انسٹی ٹیوٹ آف ماؤنٹین اینڈ انوائرمنٹ جموں یونیورسٹی کی رہنمائی میں محکمہ جنگلی حیات کے تحفظ کے تعاون سے ڈاکٹر پنکج چندن و ڈاکٹر منیب (این سی ایف، میسور) سمیت تحفظ پسندوں اور محققین کا ایک حالیہ جامع سروے (بھدرواہ کیمپس) اور ڈاکٹر طارق شاہ (ریسرچ ایسوسی ایٹ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ) کی قریبی نگرانی نے کشتواڑ ہائی ایلٹی ٹیوڈ نیشنل پارک اور ساؤتھ ایسٹرن پاڈر کو ہندوستان میں خطرے سے دوچار برفانی چیتے کے لئے اہم مسکن کے طور پر ظاہر کیا ہے۔ برفانی چیتے جنہیں ایک خطرے سے دوچار نسل کے طور پر درجہ بندکیا گیا ہے 12 ممالک پر محیط ہمالیائی پہاڑی سلسلوں سمیت پورے وسطی ایشیا میں پہاڑی رہائش گاہوں میں پناہ پاتے ہیں۔ یہ پرجوش بلیاں بنیادی طور پر Ibex، Blue Sheep، Marmots اور lagomorphs کا شکار کرتی ہیں، جو سخت، اونچائی والے ماحول میں زندہ رہنے کے لئے قابل ذکر موافقت کا مظاہرہ کرتی ہیں۔ کشتواڑ میں برفانی چیتے کے بارے میں پہلی مرتبہ جامع مطالعہ کی نشاندہی کرنے والا یہ اہم سروے خطے کی ماحولیاتی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ جدید کیمرہ ٹریپ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے مطالعہ نے کافی تعداد میں برفانی چیتے اور ان کے شکار کو ان کے قدرتی رہائش گاہ میں پکڑا جو ان نایاب جانوروں کے تحفظ کے لئے ایک اہم مقام کے طور پر علاقے کی صلاحیت کی تصدیق کرتا ہے۔ دو بنیادی علاقوں کشتواڑ ہائی ایلٹیٹیوڈ نیشنل پارک مڑواہ دچھن کشتواڑ اور کشتواڑ میں جنوب مشرقی پاڈر کا احاطہ کرتے ہوئے سروے نے مشاہدے کیلئے گرڈ کو باریک بینی سے تیار کیا۔ 135 مقامات پر 278 کیمرہ ٹریپس کی زریعے سے تقریباً 20 انفرادی برفانی چیتے کی موجودگی کا انکشاف ہوا جس میں ایک بالغ بھی شامل ہے جسکے دو بچے ہیں جو کشتواڑ کے برفانی چیتے کی آبادی میں افزائش نسل کی تصدیق کرتے ہیںجبکہ برفانی چیتے ہندوستان کے مختلف علاقوں میں پائے جاتے ہیں ۔لداخ کے بعد کشتواڑ میں ان شاندار بلیوں کی کثافت سب سے زیادہ ہے۔ کشتواڑ میں مجموعی آبادی کا تخمینہ لگانے کی کوششیں جاری ہیں۔ یہ نتائج نہ صرف کشتواڑ کے برفانی چیتے کے رہائش گاہ کی حفاظت کے لئے مضبوط تحفظاتی اقدامات کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں بلکہ ماحولیاتی سیاحت کی ذمہ دارانہ ترقی کا موقع بھی پیش کرتے ہیں۔ لداخ اور دیگر برفانی چیتے کے علاقوں میں اسی طرح کے اقدامات کامیاب ثابت ہوئے ہیں۔مطالعہ مزید سروے کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھتا ہے جس کا مقصد جموں اور کشمیر میں برفانی چیتوں کی آبادی کا درست اندازہ لگانا ہے جو ان کے تحفظ کے لئے اہم ہے۔ اس سروئے کے بعد ضلع کے اندر تقریباً 100 برفانی چیتوں کے ہونے کا تخمینہ لگانے کیساتھ ساتھ ان کی رہائش گاہوںکے تحفظ کے جامع اقدامات کو نافذ کرنے کی اہم اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ محکمہ جنگلی حیات ان نتائج کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کشتواڑ کی برفانی چیتوں کی آبادی کے تحفظ کے لئے حکومتی اداروں ،تحفظ کی تنظیموں اور مقامی برادریوں کے درمیان باہمی تعاون پر زور دیتا ہے۔ کشتواڑ میں برفانی چیتوں کی ترقی پذیر آبادی کی دریافت نہ صرف ان کے تحفظ کی جانب توجہ مبذول کرتی ہے بلکہ پائیدار ماحولیاتی سیاحت کے اقدامات کے ذریعے اس کی حیاتیاتی تنوع کو ظاہر کرنے کے دروازے بھی کھولتی ہے۔