عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// جموں صوبہ بھر میں روہنگیائی پناہ گزینوں کے خلاف پولیس کی کاروائیاں جاری ہیں، جس دوران مختلف اضلاع سے روہنگیائی شہریوں کو پناہ دینے اور سہولت فراہم کرنے کے الزام میں کم از کم 4 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، اس دوران متعدد مقدمات بھی درج کئے گئے ہیں۔
پولیس نے منگل کو بتایا کہ روہنگیاوں کو پناہ دینے اور سرکاری فوائد فراہم کرنے میں مبینہ طور پر ملوث افراد کے خلاف مختلف تھانوں میں سات ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ جموں ضلع کے مختلف مقامات پر تلاشی کے بعد پولیس تھانہ ستواری، تریکوٹہ نگر، باغ باہو، چھنی ہمت، نوآباد، ڈومانہ اور نگروٹہ میں ایف آئی آر درج کی گئیں ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ایف آئی آر ان لوگوں کے خلاف درج کی گئی ہیں جن پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر ملکی تارکین وطن کو پناہ دی اور انہیں سرکاری فوائد حاصل کرنے میں مدد کی۔
ترجمان نے کہا کہ مجسٹریٹس کی موجودگی میں مختلف مقامات پر تلاشی لی گئی جہاں روہنگیائیوں کو پناہ دی گئی ہے اور سہولت کاروں کے رہائشی مقامات پر بھی۔
تلاشی کے دوران، اہلکار نے بتایا کہ غیر قانونی طور پر حاصل کردہ بھارتی دستاویزات جیسے پین کارڈ، آدھار کارڈ، بینک کے دستاویزات سمیت دیگر مجرمانہ مواد ضبط کیا گیا۔ اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے اور دیگر تفصیلات بعد میں شیئر کی جائیں گی۔ مستقبل میں ایسے تمام نادہندگان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی”۔
ترجمان نے بتایا کہ راجوری ضلع اور پونچھ سے کم از کم چار ایسے افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جو روہنگیائی شہریوں کو امداد فراہم کر رہے تھے اور انہیں راشن کارڈ، آدھار کارڈ اور دیگر بھارتی دستاویزات کی اجرائی میں امداد فراہم کر رہے تھے۔
آئی جی پی جموں نے ایکس پر بتایا کہ پونچھ سے حراست میں لئے گئے روہنگیائی شہری محمد نعمان ولد محب اللہ ولد تانگ بازار تحصیل تنگ بازار ضلع بوتھی ڈانگ سٹیٹ ارکان میانمار (برما) جو 2013 سے مینڈھر کے گاوں دھارگلون میں رہائش پذیر تھا اور اس کی شادی فرزانہ کوثر دختر نذیر احمد ذات گجر سکنہ دھارگلون سال 2016 میں ہوئی تھی۔ مذکورہ شخص نے اپنے سسر نذیر احمد ولد محمد یوسف ولد دھرگلون کے ساتھ مل کر 02 دیگر افراد (1) وسیم اکرم ولد محمد حفیظ ولد دھرگلون (2) محمد سیاف ولد محمد حسین (پنچ) دھارگلون کے ساتھ مل کر جعلی آدھار کارڈ اور راشن کارڈ تیار کیا۔ اس سلسلے میں آئی پی سی کی دفعہ 120-بی، 420، 465، 468، 471، 109 کے تحت پولیس تھانہ گورسائی میں ایک مقدمہ ایف آئی آر نمبر 117/2023 درج کیا گیا۔ تفتیش کے دوران محمد نعمان ولد محب اللہ کوگرفتار کیا گیا۔ اس وقت وہ عدالتی تحویل میں ہے۔ مزید تفتیش کے دوران اس کے سسر نذیر احمد ولد محمد یوسف ذات گجر ولد دھارگلون کے گھر تلاشی لی گئی اور وہ 2 دیگر افراد کے ہمراہ ایگزیکٹو مجسٹریٹ کی موجودگی میں محمد سیاف ولد محمد حسین اور وسیم اکرم ولد محمد حفیظ ولد دھرگلون کو فوری کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔ اس معاملے میں اب تک کل 04 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔
پولیس نے راجوری ضلع کے نوشہرہ علاقے سے گرفتار شخص کی شناخت لال دین ولد چڑیا، سکنہ کملا موہڑہ، تحصیل قلعہ درہال اور ضلع راجوری کے طور پر کی گئی ہے۔
پولیس نے انکشاف کیا کہ پولیس تھانہ نوشہرہ میں اس سلسلے میں آئی پی سی کی دفعہ 420، 467 اور 14 فارنرز ایکٹ کے تحت ایک مقدمہ ایف آئی آر نمبر 215/2023 درج کیا گیا تھا۔ تفتیش کے دوران ملزم حلیمہ دختر محمد نذیر سکنہ میانمار، حال نروال جموں کو پولیس نے پہلے 19 اکتوبر 23 کو گرفتار کیا تھا اور بعد میں 30 اکتوبر 23 کو عدالت کی جانب سے ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔
پیر کو ضلع کشتواڑ میں پولیس نے روہنگیا کے خلاف کریک ڈاون کے دوران آدھار کارڈ جیسے غیر قانونی طور پر حاصل کردہ دستاویزات کی بازیابی کے بعد ایک کیس درج کیا تھا۔
یہ مقدمہ تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا جس میں 420 (دھوکہ دہی)، 467 (اہم دستاویزات کی جعلسازی)، 468 (دھوکہ دہی کے مقصد سے جعلسازی) اور 471 (حقیقی طور پر جعلی دستاویز کا استعمال کرتے ہوئے) پولیس اسٹیشن دچھن میں درج کیا گیا تھا۔
روہنگیا بنگالی بولی بولنے والے میانمار کی مسلم اقلیت ہیں۔ اپنے ملک میں ظلم و ستم کے بعد، بہت سے روہنگیا بنگلہ دیش کے راستے غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوئے اور جموں اور ملک کے دیگر حصوں میں پناہ لی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، روہنگیا مسلمانوں اور بنگلہ دیشی شہریوں سمیت 13,700 سے زائد غیر ملکی جموں اور جموں و کشمیر کے دیگر اضلاع میں آباد ہیں جہاں 2008 اور 2016 کے درمیان ان کی آبادی میں 6,000 سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔
اس سے قبل مارچ 2021 میں، پولیس نے ایک تصدیقی مہم کے دوران جموں شہر میں غیر قانونی طور پر مقیم 250 سے زیادہ روہنگیا، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، پایا اور بعد میں انہیں سب جیل کٹھوعہ کے اندر ایک ہولڈنگ سینٹر میں رکھا۔