محمد تسکین
بانہال/ بھارتیہ جنتا پارٹی اقلیتی مورچہ کی طرف سے جموں و کشمیر میں صوفی سمواد مہا ابھیان کی مہم کا آغاز کیا گیا ہے جس کی صدارت صوفی سمواد کے قومی صدر عابد علی چودھری کر رہے ہیں جبکہ ان کے ہمراہ جنرل سیکریٹری بھارتیہ جنتا پارٹی ضلع رام بن محمد سلیم بٹ بھی موجود تھے۔ اس سلسلے میں بانہال میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر میں پہلی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں اس صوفی سمواد کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی گئی۔ اس موقع پر عابد علی چودھری یاسین نے مسلم سماج اور مسلمانوں کے مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مہم سے جڑیں اور نریندر مودی کی غریب اقلیتوں کیلئے سکیموں سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم صوفی سماج کے زریعے ریاست کے مولاناووں ، حافظوں اور درگاہوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے ملیں گے اور انہیں دنیاوی مسائل کا ایک حل دیں گے جو نریندر مودی کی سرکار میں اقلیتی لوگوں کیلئے بنائی گئی سکیموں میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ وہ صوفی ازم سے متاثر ہیں اور انہیں صوفیوں اور سنتوں کو دیکھنے اور ملنے سے سکون ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ملک کیلئے کام کرتے ہیں وہ م سب صوفی ہیں اور انہیں اس مہم سے جڑنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سرکار نے غریب مسلمانوں کیلئے بہت ساری سکیموں کو شروع کر رکھا ہے لیکن مقامی سیاسی لیڈروں کے گمراہ کن پروپیگنڈے کی وجہ سے مسلمانوں کو ان سکیموں سے دور رکھا گیا ہے اور وہ ان سکیموں سے فائدہ حاصل نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اور ان کی حکومت کی طرف سے چلائی جارہی سکیموں اور دفعہ 370 کو ہٹانے سے جموں و کشمیر کے لوگ خوش ہیں اور یہاں کے بچوں کو تعلیم و تربیت میں اپنے جوہر دکھانے کا موقع ملے گا۔