عظمیٰ نیوز سروس
جموں// جموں وکشمیر انتظامی کونسل نے شعبہ صحت میں ایک اور سنگ میل عبور کرنے کافیصلہ کیا ہے اور نیشنل انسٹی چیوٹ وائرالوجی کا قیام عمل میں لایاجارہاہے۔ نگروٹہ میںقائم کئے جانے والے اس ادارے کے لئے 41کنال چارمرلہ اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے اورآئندہ ایک برس کے دوران یہ ادارہ مکمل ہوگا۔ جموںو کشمیر انتظامی کونسل نے مرکزی سرکار کے تعاون سے جموں وکشمیرمیں مہلک بیماریوں کا ٹیسٹ اور علاج کرانے کیلئے وائرولوجی ادارے کاقیام عمل میں لانے کافیصلہ کیاہے اور اس میںانتظامیہ نے نگروٹہ جموں کے علاقے میں 41کنال مرلہ اراضی کی نشاندہی کی ہے۔ نیشنل انسٹی چیوٹ وائرلوجی کے قیام سے جموںو کشمیرکے مریضوں کو راحت ملے گی اور انہیں مختلف امراض کے ٹیسٹ کیلئے کئی دنوں تک انتظار کرنا پڑتاتھااور ان کے ٹیسٹ ہریانہ چنڈی گڑھ کی لیبارٹریوں کوروانہ کئے جاتے تھے۔ 2020کروناوائرس کی وبائی بیماری کے دوران مریضوں کومنفی اورمثبت ٹیسٹ کا انتظار کرنے کیلئے 24-30گھنٹوں کاانتظار کرناپڑتا تھا۔ ان بیماریوں کا ٹیسٹ کرانے کیلئے نیشنل انسٹی چیوٹ وائرولوجی کاقیام عمل میںلایاہے جہاں یہ ٹیسٹ کیاجائیگا ۔وادی کشمیرمیں کئی بار برڈ فلوکامرض پرندوں میں ہونے کا انکشاف ہوا اور جب ٹیسٹ کے لئے اقدامات اٹھائے جاتے تھے تو وہ دس سے پندرہ دنوں تک انتظار کرنا پڑتاتھا، اب مویشیوں او رپرندوں کے بھی ٹیسٹ نیشنل انسٹی چیوٹ وائرولوجی کے لیبارٹری میں ہونگے جموںو کشمیر سرکار نے مرکزی حکومت کے تعاون سے ادارے کاقیام عمل میںلانے کافیصلہ کیاہے او ریہ ایک سال کے اندراندر پائے تکمیل تک پہنچے گا جسے جموںو کشمیرکے سینکڑوں مریضوں کوراحت ملے گی اور مویشیوں پرندوں میں پھوٹ پڑنے والی بیماریوں کے بارے میں جانکاری حاصل ہو تاکہ ان کابر وقت علاج ہوسکے او ریہ بے زبان بھی صحتیاب ہوسکے ۔