یو این آئی
غزہ// اسلامی جہاد تحریک کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز نے پیر کی شام کہا ہے کہ اس نے حماس کے عسکری بازو القسام بریگیڈز کے ساتھ ایک مشترکہ آپریشن میں متعدد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ یہ جھڑپ شمالی غزہ کی پٹی میں الفلوجا کے علاقے میں اس وقت ہوئی جب فوجی ایک گھر میں چھپے ہوئے تھے۔العربیہ کے مطابق بریگیڈز نے ایک الگ بیان میں مزید کہا کہ انہوں نے شجاعیہ محور میں ایک پیدل فورس کے ساتھ جھڑپ کے دوران دو اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا اور غزہ کے مشرق میں واقع زیتون محور میں ایک اسرائیلی فوجی بردار ٹرک اور ایک ٹینک کو بھی نشانہ بنایا۔عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کے مطابق القدس بریگیڈز نے بتایا کہ اس کے مزاحمت کاروں نے ایک مکان کو دھماکے سے اڑا دیا جس میں اسرائیلی فوج نے رکاوٹیں کھڑی کی تھیں، جس سے اس کے متعدد ارکان ہلاک اور زخمی ہوئے۔السرایا القدس نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ اس کے جنگجو ایک اسرائیلی فوجی گاڑی کو “85 اینٹی آرمر” میزائل سے نشانہ بنانے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ شہر کے مشرق میں التقدم محور میں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ شدید جھڑپوں میں مصروف ہیں۔دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع یو آو گیلنٹ نے پیر کی شام دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فوج “شمالی غزہ اور غزہ شہر میں مہم کے فیصلہ کن موڑ پر پہنچ رہی ہے۔ انہوں نے حماس کے جنگجوؤں اور میدان میں موجود رہ نماؤں سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ اگرانہوں نے ہتھیار نہ ڈالے تو وہ مارے جائیں گے۔اسرائیل کی جانب سے سفید فاسفورس کے استعمال کی اطلاعات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں گیلنٹ نے کہا کہ فوج “بین الاقوامی قانون کے مطابق کام کرتی ہے”۔