عاصف بٹ
کشتواڑ//پہاڑی ضلع کشتواڑ میں خستہ حال سڑکوں کانظام و کریش بیریر زاورٹریفک اہلکاروںکی عدم دستیابی سنگین مسلہ بنے ہوئے ہیں۔سرکاری اعداوشمار کے مطابق امسال ابتک 103 سڑک حادثات میں 34افراد جاںبحق جبکہ 134افراد زخمی ہوئے ہیں۔ سرکاری اعدادو شمار کے مطابق ضلع کی 200 اندرونی و بیرونی سڑک رابطوں پر20000کے قریب نجی ومسافرگاڑیوں کیلئے محض 30 ٹریفک اہلکار تعینات ہیںجبکہ بیشتر سڑکوں پر کریش بیریئر کا نام و نشان تک نہیں ہے اوربیشتر سڑکوں کی حالت انتہائی خستہ ہے ۔ اے آرٹی اودفتر کشتواڑکے ایک ملازم نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ضلع کے اندر محکمہ میں عملے کی شدید کمی ہے جہاں انھیں دفتری کام کے ساتھ گاڑیوں کی فٹنس ، ٹرایل چیکنگ و دیگر کام بھی دیکھنے پڑتے ہیں جسکے سبب ضلع کے اندرونی مقامات پر جانا انتہائی مشکل ہوجاتا ہے۔انکے مطابق اسوقت اسسٹنٹ ریجنل ٹرانسپورٹ دفتر میں اے آر ٹی او، ایک انسپکٹر، 1سب انسپکٹر ، 1موٹروہیکل اسسٹنٹ،2کلرک و ایک این وائی سی ممبر موجود ہیں جو ضلع بھر میں دفتری کام کیساتھ دیگر کام انجام دے رہیں ہیں جو انتہائی مشکل ہے اور اگر مزید عملہ ہوتا تو گاڑیوں کی چیکنگ و دیگر کام کاکو دیکھاجاسکتاتھا۔انکے مطابق اس وقت ضلع کے 200 اندرونی و بیرونی سڑک رابطوں پر20000کے سے زاید نجی ومسافرگاڑیاں چلتی ہیں جبکہ محکمہ ٹریفک کے محض30اہلکار اس پورے ٹریفک کی نگرانی پر مامور ہیں جن میں 26ایس پی او اہلکار، 3 ایس او جبکہ 1 ڈی ٹی آئی تعینات ہے جبکہ ڈی ٹی آئی کو ڈوڈہ ضلع کا بھی اضافی چارج دیاگیاہے اورپورے ضلع کشتواڑ کا ٹریفک نظام ان پر منحصر ہے۔ محکمہ ٹریفک کے ایک افسرنے بتایاکہ سبھی سڑکوں پر گاڑیوں کی چیکنگ اور اوورلوڈنگ چیک کرنا ناممکن ہے، اگر مزید عملہ دستیاب ہوتو پھر جاکر اوورلوڈنگ و دیگر چیزوں پر روک تھام لگائی جاسکتی ہے لیکن عملہ کی قلت کے باوجود وہ ضلع پولیس کے ساتھ مل کرکام کررہے ہیں اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کنٹرول کررہے ہیں۔2اضلاع کشتواڑ و ڈوڈہ کیلئے محض 1 ہی ڈی ایس پی ٹریفک تعینات ہے جو دونوں اضلاع کو دیکھتاہے۔ پولیس نے امسال ابتک دو کروڑ کے قریب پیسہ قوانیں کی خلاف ورزی کرنے سے وصولا ہے اور یہ مشق مسلس جاری ہے۔ ایڈوکیٹ شیخ ناصر حسین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سڑک حادثات کے بعد چند روز کیلئے ناکے ٹریفک پولیس وپولیس کی جانب سے لگائے جاتے ہیں اور چندروز تک یہ مشق رہتی ہے جبکہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے تعزیت پرسی کی جاتی ہے لیکن ان پر روکتھام لگانے کیلئے کوئی ٹھوس پالیسی عمل میں نہیں لائی جاتی ہے۔
ضلع کشتواڑ:200 سڑکیں، 20000 سے زائد گاڑیاں،ٹریفک اہلکار فقط 30