یواین آئی
آئیزول// میزورم کی 40 سیٹوں پر ووٹوں کی گنتی شروع ہوگئی ہے۔
شمال مشرقی ریاست میزورم میں1984 سے کبھی کانگریس اقتدار میں ہے، تو کبھی میزو نیشنل فرنٹ (این این ایف) کی حکومت رہی ہے۔ اس بار یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا ایم این ایف کے زورمتھنگا اپنی حکومت بچانے میں کامیاب ہوتے ہیں یا ریاست کے سابق آئی پی ایس لالدوہوما کی قیادت میں بننے والی نئی سیاسی جماعت زورم پیپلز موومنٹ (زیڈپی ایم) ایک نیا سیاسی مساوات پیدا کرے گی۔
اصل مقابلہ حکمران میزو نیشنل فرنٹ (ایم این ایف )، زورم پیپلز موومنٹ (زیڈ پی ایم) اور کانگریس کے درمیان ہے۔ بی جے پی یہاں کنگ میکر بننے کی کوشش میں ہے۔
10 سال تک اقتدار میں رہنے والی کانگریس کو 2018 کے اسمبلی انتخابات میں حکومت سے ہاتھ دھونا پڑا۔ پی لل تھن ہولاچمپائی ساؤتھ اور سرچھپ دونوں سیٹوں سے الیکشن ہار گئے تھے۔ کانگریس کو میزو نیشنل فرنٹ (ایم این ایف) نے براہ راست مقابلہ میں شکست دی تھی۔ زورامتھنگا وزیراعلیٰ بنے تھے ۔ تب ایم این ایف کو 26، کانگریس کو 5، بی جے پی کو 1 اور آزاد امیدواروں کو 8 سیٹیں ملی تھیں۔
زیڈ پی ایم کے وزیراعلیٰ کے امیدوار لالدوہوما نے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ ان کی پارٹی حکومت بنائے گی۔