عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// رواں سال جموں کے تین اضلاع میں 13 سیکورٹی اہلکاروں اور 25 ملی ٹینٹوں سمیت 45 افراد مارے گئے۔
پرتشدد واقعات میں مرنے والوں میں دو کیپٹن سمیت تین فوجی افسران شامل ہیں جو راجوری ضلع کے بجیمال علاقے میں جاری انسداد دہشت گردی آپریشن میں اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں۔
اس سے قبل 20 اپریل اور 5 مئی کو پونچھ کے مینڈھر علاقے اور راجوری کے کنڈی جنگل میں پانچ کمانڈوز سمیت 10 فوجی مارے گئے تھے۔
حکام کے مطابق، راجوری اور پونچھ سرحدی اضلاع اور قریبی ضلع ریاسی میں اس سال جنوری سے ملی ٹینسی سے متعلق تشدد میں 45 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔
راجوری میں 20 ملی ٹینٹ اور 6 سیکورٹی اہلکار مارے گئے جبکہ پونچھ ضلع میں 15 ملی ٹینٹ اور 5 سیکورٹی اہلکار مارے گئے۔ ریاسی ضلع میں تین ملی ٹینٹ مارے گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ زیادہ تر ملی ٹینٹ سرحد کے اس طرف گھسنے کی کوشش کرتے ہوئے مارے گئے۔
راجوری میں تازہ ترین انکاؤنٹر 17 نومبر کو بدھل علاقے کے بہروٹ میں ایک اور تصادم میں ایک ملی ٹینٹ مارا گیا۔
انہوں نے کہا کہ انکاؤنٹر میں اضافہ سیکورٹی ایجنسیوں کی طرف سے جموں خطہ میں عسکریت پسندی کو بحال کرنے اور وادی کشمیر میں سرگرم ملی ٹینٹوں پر دباؤ کم کرنے کے لئے سرحد پار سے بار بار کی جانے والی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے بڑے پیمانے پر انسداد ملی ٹینسی کارروائیوں کا نتیجہ ہے۔
رواں سال جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی سے متعلق تشدد میں 81 ملی ٹینٹوں اور 23 سیکورٹی اہلکاروں سمیت 117 لوگ مارے گئے ہیں۔ مرنے والوں میں فوج کا ایک کرنل اور ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) شامل ہے جو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں ایک ہفتہ طویل آپریشن میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔