عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// جموں و کشمیر انتظامیہ نے ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر (ڈی اے کے) کے صدر سمیت چار ملازمین کو ملک دشمن اور دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر نوکریوں سے برطرف کر دیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ برطرف کیے جانے والوں میں ایک ڈاکٹر، ایک پولیس کانسٹیبل، ایک استاد اور محکمہ اعلیٰ تعلیم کا ایک لیب بیئرر شامل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں یو ٹی انتظامیہ نے آئین ہند کے 311 (2) (c) کا استعمال کرتے ہوئے برطرف کر دیا ہے، جو اسے بغیر کسی انکوائری کے ایسا کرنے کا اختیار دیتا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق برطرف کیے جانے والوں میں ڈاکٹر نثار الحسن (ڈاکٹر)، سلام راتھر (محکمہ ہائر ایجوکیشن میں لیبارٹری سربراہ)، عبدالمجید بھٹ (پولیس کانسٹیبل) اور فاروق احمد میر (ٹیچر) شامل ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ یہ دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام اور اس کے اہم سٹیک ہولڈرز کے خلاف یو ٹی انتظامیہ کی جنگ کا حصہ ہے، جنہیں ماضی میں مختلف رنگوں کی سیاسی حکومتوں نے خفیہ طور پر سرکاری مشینری میں شامل کیا تھا۔
پچھلے 3 سالوں میں، یونین ٹیریٹری انتظامیہ نے بھارتی آئین کے 311 (2) (c) کے تحت ایسے 50 سے زیادہ ملازمین کو ملک دشمن اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر برطرف کیا ہے۔