پرویز احمد
سرینگر //انٹرنیشنل سو سائٹی آف ریڈوگرافرز اینڈ ریڈولاجیکل ٹیکنالوجی اور سرینگر ایکڈمیک کلب کی جانب سے سنیچر کو سرینگر کے ٹائیگور ہال میں ریڈوگرافی کے عالمی دن کے سلسلے میں ایک تدریسی پروگرام کا انعقاد کیا گیا ۔ تقریب میں پرنسپل سکمز میڈیکل کالج بمنہ ڈاکٹر عرفان ربانی نے بطور مہان خصوصی شرکت کی، جبکہ تقریب میں ایچ او ڈی ریڈیولاجی جی ایم سی بارہمولہ طارق گوجواری کے علاوہ دیگر مہمان بھی موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی پرنسپل سکمز میڈیکل کالج بمنہ ڈاکٹر عرفان ربانی نے شعبہ ریڈیولاجی میں ترقی کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ موجودہ دور میں وادی کے دور دراز علاقوں میں بھی ایکسرے، سونو گرافی اور دیگر ریڈوگرافی ٹیسٹ دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ ایک دور یہ بھی تھا کہ جب ایکسرے اور یو ایس جی دور افتادہ علاقوں کے طبی اداروں میں نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ ریڈیولوجی کی وجہ سے نہ صرف مرض کی تشخیص میں کافی مدد ملی ہے بلکہ اب تابکاری کی کرنوں سے بچنے کیلئے حفاظتی اقدامات بھی کئے جارہے ہیں۔ ڈاکٹر عرفان ربانی نے بتایا کہ آئی ایس آر آر ٹی نے ایکسرے ، سوناگرافی اور ایس آر سی ٹی کرنے والے مریضوں کو تابکاری کرنے سے بچانے کیلئے بھی نئی ٹیکنالوجی دریافت کی ہے اور اسی وجہ سے امسال ریڈولاجی کے عالمی دن کیلئے’’مریضوں کی حفاظت پر خوشی ‘ کے موضوع کا انتخاب کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ریڈیولوجی شعبہ نے تشخیص کو آسان بناکر ڈاکٹروں کا کام آسان کردیا ہے۔ جی ایم سی بارہمولہ میں شعبہ ریڈیو لاجی کے سربراہ ڈاکٹر طارق گوجواری اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر تدریسی پروگرام میں ریڈوگرافی پر مکالے پیش کرنے والے طلبہ کو اسناد سے نوازا گیا ۔