یو این آئی
نئی دہلی// مرکزی وزیر مملکت سائنس اور ٹیکنالوجی(آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستان میں ہوائی سفر اب اشرافیہ کا عیش و آرام نہیں رہا۔
ایروناٹیکل سوسائٹی آف انڈیا ( اے ای ایس آئی) کے 75 شاندار سال مکمل ہونے کے موقع پر ایک تقریب کو خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہوائی سفر کو عام آدمی کے سفر بنانے کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کو جاتا ہے، جنہوں نے ’’ اڑان ‘‘ جیسی وژن والی اسکیموں کے ذریعے ہوائی اڈوں کی تعداد میں دوگنا اغافہ اور سستی ہوائی کرایہ کے ذریعے ہوائی سفر کو آسان بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہوائی اڈوں پر “ہوائی” چپل پہنے لوگوں کو “ہوائی جہاز” (ہوائی پرواز) میں سوار ہوتے دیکھنا ایک عام سی بات ہے۔ .
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ یہ نہ صرف سستی ہوائی کرایہ کی وجہ سے ممکن ہوا ہے بلکہ گزشتہ 9 برسوں میں ہوائی اڈوں کی تعداد سال 2014 میں 75 سے بڑھ کر آج 150 سے زیادہ ہو گئی ہے۔
ایروناٹیکل اور خلائی شعبوں کے سلسلے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ سال 2025 میں مکمل طور پر دیسی ساخت کے ہندوستان کے انسانوں کے مشن گگن یان کے بعد ایک ہندوستانی 2030 میں چاند پر اترے گا اور 2035 تک وہاں ہندوستان کا اپنا خلائی اسٹیشن ہوگا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہاں کہا کہ ایروناٹیکل سوسائٹی آف انڈیا (AeSI) ہمارے ملک میں ایرو اسپیس انڈسٹری کی ترقی کے لیے اختراعات، تعاون کے لیے ایک پلیٹ فارم اور قابل تحریک رہی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سائنس اور ٹکنالوجی میں ہندوستان کی ترقی، خاص طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ 9-10 برسوں میں ہوا بازی اور ایرو اسپیس میں، جو ممکن ہے اس کی حدود کو آگے بڑھانے کے ہمارے عزم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا سال 2020 میں اسپیس سیکٹر کو کھولنے کے بعد 2014 میں محض 4-5 تھے ۔ مگر اب اس شعبے میں تقریباً 150 ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اپ کام کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جیسا کہ ہم مستقبل کو دیکھتے ہیں، ہندوستان ایرو اسپیس ٹکنالوجی میں اور بھی بلندیوں پر پہنچنے کے لیے تیار ہے، کیونکہ حکومت سائنسی برادری کے لیے اپنی حمایت میں ثابت قدم ہے، ہمیں مزید آگے بڑھانے کے لیے ضروری وسائل اور بنیادی ڈھانچہ فراہم کرتی ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ حال ہی میں شروع کی گئی “میک ان انڈیا” پہل نے پہلے ہی ہمارے ایرو اسپیس کے منظر نامے کو تبدیل کرنا شروع کر دیا ہے، جس سے مقامی پیداوار اور اختراع کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
وزیر مملکت نے نشاندہی کی کہ ہندوستانی ایرو اسپیس سیکٹر نے نمایاں طور پر ترقی کی ہے اور ہم خود کو بے مثال کامیابیوں کے عروج پر پاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب چندریان-3، مارس آربیٹر مشن، آدتیہ L1 اور اسرو کے آنے والے مشن جیسے کہ گگن یان، مقامی طور پر تیار کردہ ہلکے لڑاکا طیارہ تیجس اور ڈی آر ڈی او کے جدید ترین میزائل سسٹم اور دیگر متعلقہ ٹیکنالوجیز پبلک سیکٹرز وغیرہ اس سیکٹر کی اہم کامیابیاں ہیں۔ / وزیر موصوف نے کہا کہ نجی صنعتوں اور اسٹارٹ اپس کے میدان میں ہمارے سائنس دانوں اور انجینئروں نے عالمی سطح پر ہندوستان کی قابلیت کا شاندار مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عالمی سطح کے اوپر کے تمام مشن ” پوری سائنس، ’’ پوری حکومت‘‘ اور ’’پوری سوسائٹی” کے نقطہ نظر کی مثالیں ہیں۔