یو این آئی
نئی دہلی//وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ہندوستانی معیشت صحیح راستے پر ہے اور ایک روشن مستقبل کی طرف گامزن ہے اور جاپان اور جرمنی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 2027 تک دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے راستے پر ہے۔
ہند-بحرالکاہل علاقائی مکالمے سے خطاب کرتے ہوئے سیتا رمن نے کہا کہ عالمی سطح پر سرد مہری کے باوجود موجودہ سال کے دوران ہندوستان کی اقتصادی ترقی کا تخمینہ 7 فیصد ہے، جو بڑی معیشتوں میں سب سے زیادہ ہے۔ لہٰذا ہندوستانی معیشت صحیح راستے پر ہے اور ایک روشن مستقبل کی طرف بڑھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہند بحرالکاہل کو متاثر کرنے والے جغرافیائی سیاسی تنازعات کی وجہ سے سپلائی چین میں رکاوٹوں اور معاشی بدحالی کے درمیان، یوکرین یا اسرائیل یا یمن میں پیشرفت اور بحیرہ چین میں کشیدگی کے باوجود ہندوستانی معیشت ایک روشنی کے طورپر چمک رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے اندازوں کے مطابق ہندوستانی معیشت جاپان اور جرمنی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 2027 تک دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت کے طور پر ابھرنے کے لئے تیار ہے، کیونکہ اس کی جی ڈی پی 5 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔ہندوستان کی ‘بلیو اکانومی’ کے بارے میں بات کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ اس کا جی ڈی پی کا تقریباً 4 فیصد حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی 9 ریاستیں اور 4 مرکز کے زیر انتظام علاقے ہیں جو ساحل پر واقع ہیں، 12 بڑی اور 200 سے زیادہ غیر اہم بندرگاہیں ہیں اور بین الاقوامی اور گھریلو تجارت کے لیے آبی گزرگاہوں کا ایک وسیع نیٹ ورک ہے۔