یو این آئی
نئی دہلی// کھانے پینے کی اشیاء اور پٹرولیم مصنوعات کے علاوہ دیگر زمروں کی اشیا کی قیمتوں میں نرمی کی وجہ سے اس سال اکتوبر کے مہینے میں خوردہ مہنگائی کم ہو کر 4.87 فیصد پر آگئی۔ یہ چار ماہ میں کم ترین سطح ہے۔
ستمبر میں خوردہ افراط زر کی شرح 5.02 فیصد تھی۔
خوردہ افراط زر کی یہ سطح ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے 2-6 فیصد کے ہدف کے مطابق ہے، جس کی وجہ سے مرکزی بینک کی جانب سے پالیسی سود کی شرحوں میں مزید کچھ وقت کے لیے اضافہ جاری رکھنے کا امکان ہے۔
خوردہ مہنگائی کی بنیادی شرح میں کمی کے باوجود اشیائے خوردونوش کی عمومی سطح میں کمی نہیں آئی ہے جبکہ پیاز کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے عام طور پر سبزیاں مہنگی ہو گئی ہیں۔
وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی جانب سے پیر کو جاری کردہ ریٹیل پرائس انڈیکس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر کے دوران دیہی شعبے کی خوردہ افراط زر 5.12 فیصد اور شہری شعبے کی افراط زر 4.62 فیصد رہی۔
اکتوبر میں خوراک کی مہنگائی 6.61 فیصد کی بلند ترین سطح پر رہی۔ ستمبر میں بھی اس کی سطح یہی تھی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال اکتوبر میں اناج اور اناج کی مصنوعات کی مہنگائی کی شرح 10.65 فیصد رہی۔ اس عرصے کے دوران پھلوں اور سبزیوں کی مہنگائی کی شرح بالترتیب 9.34 فیصد اور 2.70 فیصد رہی۔