یو این آئی
سری نگر// وادی کشمیر میں جانوروں (کتوں) کی پیدائش کے کنٹرول کے لئے نہ صرف وسیع پیمانے پر اقدام کئے جا رہے ہیں بلکہ اس سلسلے میں کئے جانے والے اقدام کی رفتار بھی تیز گام ہے۔
سری نگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر اطہر عامر خان نے منگل کے روز میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ کتوں کی نسبندی کا عمل گذشتہ 3 ماہ سے مسلسل جاری ہے۔
انہوں نے کہا: ‘گذشتہ تین مہینوں سے کتوں کی نسبندی کا کام مسلسل جاری ہے اور اب تک 8 سے 9 وارڈوں میں یہ کام مکمل بھی کیا گیا ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ فی الوقت کتوں کی نسبندی کا یہ عمل 10 سے 20 فیصد تک مکمل کیا گیا ہے تاہم اس کام کو مکمل کرنے میں اگلا سال بھی لگ سکتا ہے۔
موصوف کمشنر نے کہا کہ کتوں کی نہ صرف نسبندی کی جاتی ہے بلکہ ان کو ویکسین بھی کئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس کتے کی نسبندی کی جاتی ہے اس کے کان پر نشان بھی رکھا جاتا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کی کس کتے کی نسبندی ہوئی اور کس کی نہیں ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ بھی اس عمل میں ہمیں بھر پور تعاون فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ موسم سرما کے پیش نظر اس کام میں دشواریاں آسکتی ہیں تاہم یہ ایک جاری عمل ہے۔
کشمیر میں جانوروں (کتوں) کی پیدائش کے کنٹرول کے لئے سال 2013 میں سری نگر میں پہلا سینٹر قائم کیا گیا تھا جہاں روازنہ 5 سے 10 کتوں کی نسبندی کی جاتی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق وادی کشمیر میں گذشتہ 6 برسوں کے دوران جانوروں(کتوں) کے کاٹنے کے 37 ہزار 4 سو 67 واقعات پیش آئے ہیں جس کا 72 فیصد حصہ یعنی 26 ہزار 7 سو 42 واقعے سری نگر میں ہی پیش آئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کشمیر میں ہر سال کتوں کے کاٹنے کے 5 سے 6 ہزار کیس درج ہوتے ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں اور عمر رسیدہ افراد کی ہوتی ہے۔