زاہد بشیر
گول// ضلع رام بن کی باقی سڑکوں کی طرح گول سلبلہ روڈ پر بھی محکمہ تعمیرات عامہ نے کئی مہینے قبل تعمیراتی ملبہ ڈال رکھا ہے جس وجہ سے سڑک پر پیدل چلنا کافی محال ہو گیا ہے ۔ گاڑیوں کے ٹائروں کو شدید نقصان پہنچتا ہے ۔ اگر چہ اس طرح کی باجری کو تعمیرات میں استعمال میں لانا بہترنہیں ہے کیونکہ یہ کافی غیر معیاری ہوتی ہے لیکن اس کے با وجود سب ڈویژن گول میں اس غیر معیاری مک کو کھلے عام استعمال میں لایا جا رہا ہے جس وجہ سے سڑکوں کی حالت دنوں میں ہی کھنڈرات بن جاتی ہیں۔ گول سلبلہ روڈ پر کئی جگہوں پر کھڈے ایسے پڑے ہیں جہاں پر بارشوں کے دوران یہ کھنڈے تالا ب کی شکل اختیار کر جاتے ہیں اور یہاں پر چلنا کافی دشوار بن جاتا ہے اور سڑکوں کے رکھ رکھائو کے لئے محکمہ تعمیرات عامہ ہر سال لاکھوں روپے کے ٹینڈر نکالتا ہے اور محکمہ کے پاس بہت سارے عارضی ملازمین ہیں جن کو سڑکوں کی حالت کو بہتر کرنا ،کھڈوں کو بھرنا ہوتا ہے لیکن اس کے با وجود سڑکوں کی حالت کافی خراب ہے ۔
اس طرح سے محکمہ تعمیرات عامہ کے سپرد دیگر سڑکوں کی حالت بھی نہایت ہی ابتر ہے اور غیر معیاری میٹریل کے استعمال سے سڑکوں کی حالت دنوں میں ہی ابتر ہو جاتی ہے ۔ حالیہ دنوں میں کلی مستا گول سڑک پر پی ایم جی ایس وائی نے تار کول ڈالا تھا لیکن عوامی شکایات کے با وجود اس غیر معیاری میٹریل کے استعمال پر کوئی روک نہیں لگائی گئی اور نتیجہ یہ نکلا کہ ایک ماہ گزرنے کے ساتھ ہی سڑک پر ڈالا گیا میکڈم بھی اکھڑ گیا ۔ اس طرح سے سب ڈویژن گول میں دیگر سڑکوں میں بھی جن میں بالخصوص کینٹھہ بولنی، ڈھیڈہ، اندھ وغیرہ شامل ہیں۔ ان میں بھی لوگوں نے غیر معیاری میٹریل کے استعمال پر آواز اُٹھائی تھی لیکن حکومت کی کان پر جوں تک نہیں رینگی اور محکمہ و ٹھیکیدار لوگ صرف بلیں نکالنے و اپنی جیبوں کو بھرنے میں مصروف ہیں ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ سڑکوں میں معیاری میٹریل کا استعمال لانے کے ساتھ ساتھ ان کی ذمہ داری ٹھیکیدار محکمہ پر عائد ہونی چاہئے اور غیر معیاری میٹریل استعمال کرنے پر ٹھیکیداروں کو بلیک لسٹ کرنا چاہئے تا کہ آئندہ کوئی بھی اس طرح سے خزانہ عامرہ سے نکالی گئی رقم کا غیر ذمہ دارانہ طو رپر استعمال نہ کرے اور زمینی سطح پر بہتر کام بن سکے ۔