عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// نئی صنعتی پالیسی کے آغاز کے بعد سے کشمیر مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کر رہا ہے۔ اس سال 30 ستمبر تک صنعتوں اور تجارت کے محکموں کے ذریعہ 1,200 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ کشمیر اس سال سرمایہ کاری کے لیے ایک فوکل پوائنٹ کے طور پر ابھرا ہے۔اس مالی سال میں حکومت کے لیے مجموعی طور پر 1,285.61 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ اس سرمایہ کاری سے 15,131 افراد کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔اس کے برعکس جموں میں 466.49 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ 50 یونٹس کے قیام کے لیے 290.79 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ، جس نے پیداوار بھی شروع کر دی ہے۔ ان 50 یونٹس نے 1,107 نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا ہے۔ 40.79 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری محکمہ نے 13 یونٹوں کے لیے کی ہے جن میں خاطر خواہ توسیع ہوئی ہے۔ ان 13 یونٹوں نے 149 افراد کے لیے ملازمت کے مواقع پیدا کیے ہیں۔دستاویزات کے مطابق، حکومت نے 28 یونٹس سے 203.28 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے جو پیداوار کے لیے تیار ہیں ۔ ان 28 یونٹس میں کل 566 نوجوانوں نے روزگار حاصل کیا ہے۔دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ انتظامیہ نے کشمیر میں 32 یونٹس سے 694.62 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے جنہوں نے کام شروع کر دیا ہے۔ ان 32 یونٹس میں کل 2,780 افراد کو روزگار ملا ہے۔پانچ ہوٹلوں میں 20.96 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جہاں سرمایہ کاری کی گئی ہے اور وہ کام کر رہے ہیں، دستاویزات کی ضروریات کی وجہ سے محکمہ انڈسٹریز اینڈ کامرس میں رجسٹریشن زیر التوا ہے۔ مہمان نوازی کے شعبے میں ان سرمایہ کاری سے 87 افراد کو روزگار ملا ہے۔دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ جموں و کشمیر میں اس سال 30 ستمبر تک 1,752.1 کروڑ روپے کی اجتماعی سرمایہ کاری کی گئی ہے، جو اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔پچھلے سال، جموں و کشمیر نے مالی سال 2022-23 کے دوران 2,153.45 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کیا، جو گزشتہ دہائی میں سب سے زیادہ ہے۔دستاویزات کے مطابق، حکومت کو 87,923 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ 6,231 سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں اور 3,92,162 لوگوں کو ملازمت دینے کی صلاحیت ہے۔”یہ سرمایہ کاری صحت، تعلیم، باغبانی، زراعت، اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں پر محیط ہے۔