عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// پاکستانی رینجرز کی جانب سے جموں کے ارنیا اور سچیت گڑھ میں بین الاقوامی سرحد (آئی بی) پر شدید فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے دو جوان اور ایک خاتون زخمی ہو گئے ہیں، اسی دوران علاقے کے بہت سے شہریوں نے اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ علاقوں میں پناہ لے لی ہے۔
بی ایس ایف ترجمان نے کہا، “آج رات تقریباً 8 بجے۔ پاکستان رینجرز نے ارنیا علاقے میں بی ایس ایف کی چوکیوں پر بلااشتعال فائرنگ شروع کردی جس کا بی ایس ایف کے دستوں نے بھرپور جواب دیا ہے”۔
ارنیا سیکٹر میں فائرنگ سے نصف درجن دیہات کو نشانہ بنایا گیا جس کے بعد پاکستانی فوجیوں نے فائرنگ کا دائرہ سچیت گڑھ سیکٹر کے تین دیہات تک پھیلا دیا۔
رینجرز کی جانب سے شہری علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے چند مارٹر گولے بھی فائر کیے گئے۔
ترجمان نے بتایا کہ رات 11 بجے تک شدید فائرنگ جاری رہی۔ جس کے بعد وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا۔
ارنیا سیکٹر میں فائرنگ سے بی ایس ایف کے دو جوان زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کی شناخت بسوراج ایس آر (30) کرناٹک اور شیر سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔
زخمی خاتون کی شناخت رجنی بالا (38) زوجہ بلبیر سنگھ ساکن وارڈ 5 ارنیا کے طور پر ہوئی ہے۔
زخمیوں کو نکال کر گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) ہسپتال جموں میں داخل کرایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی حالت مستحکم بتائی ہے۔
پاکستان کی جانب سے فائرنگ شروع ہوتے ہی سرحدی باشندوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ بہت سے مزدور، جو کھیت میں کام کرنے آئے تھے، سب سے پہلے گاو¿ں کو چھوڑ کر محفوظ علاقوں کی طرف منتقل ہو گئے۔
جمعرات کو پاکستانی رینجرس کی طرف سے فائرنگ اور گولہ باری کا یہ دور ایک ہفتے بعد ہوا ہے جب 17 اکتوبر کو اسی سیکٹر میں رینجرز کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں دو بی ایس ایف اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔
بھارت اور پاکستان نے 25 فروری 2021 کو جموں اور کشمیر میں لائن آف کنٹرول اور آئی بی کے ساتھ جنگ بندی کی سختی سے نگرانی کرنے کے لیے جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔