عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں بڑھتی ہوئی موسمی تغیرات نے اس سال کشمیر میں سیبوں کو نقصان پہنچایا ہے جس کی وجہ سے پیداوار میں 40-50 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔سیب کے کاشتکاروں کے مطابق اس سال موسم کے اتار چڑھا ئونے فصل کو نشوونما کے مختلف مراحل پر متاثر کیا، جس کی وجہ سے فصل کی مقدار اور معیار دونوں میں کمی واقع ہوئی۔ اس سے سیب کی صنعت کو شدید دھچکا لگا ہے، جو خطے کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھی جاتی ہے۔ایک فروٹ گروور کا کہنا ہے” پیداوار میں تقریباً 60 فیصد کمی آئی ہے۔سمیرا قیوم، سکاسٹ کی زرعی ماہر سمیرا قیوم نے کہا کہ فصل کے معیار اور مقدار میں گراوٹ کا ذمہ دار موسم کے دوران غیر معمولی رویہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پھولوں سے لے کر پھلوں کی نشوونما تک، موسم ناسازگار رہا۔انہوں نے کہا”پھول کے دوران، درجہ حرارت گر گیا، اور پولنیشن نہیں ہوا کیونکہ کم درجہ حرارت میں شہد کی مکھیوں کی سرگرمیاں کم ہو جاتی ہیں” ۔ مئی میں بارشوں میں اضافے کی وجہ سے بنیادی خارش پھیل گئی، جس سے فصل بری طرح متاثر ہوئی۔”اس کے بعد ایک خشک دور آیا جس نے خلیوں کی لمبائی کو کم کیا، جس سے پھل کا سائز متاثر ہوا۔ جب پھل تیار ہوا تو ستمبر میں شدید گرمی پڑتی ، جس سے پھل کا رنگ متاثر ہوا، جس سے اس پر بھوری رنگ کی بیرونی تہہ پڑ گئی اور سیب میں داغ نمودار ہوئے ،جو کہ مارکیٹ میں ناقابل قبول ہے۔”کشمیر فروٹ گروورز ایسوسی ایشن صدر بشیر احمد نے بتایا کہ پیداوار میں 40 فیصد کمی آئی ہے اور اے گریڈ کے سیب کی فیصد میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارم پورہ فروٹ منڈی میںہر روز اوسطاً 2000 ٹرک آتے تھے لیکن فی الوقت 500-600 ٹرک آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اے گریڈ کے سیبوں کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے اور اس سال سی اور ڈی گریڈ کے سیب زیادہ ہیں۔ اس سال بیماریوں سے ہونے والا نقصان بھی زیادہ شدید تھا۔