عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے غیر میٹر یافتہ علاقوں میں8گھنٹے کی کٹوتی اورمیٹر یافتہ علاقوں میں بلا خلل بجلی کی سپلائی یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے ۔انہوںنے شہری او ر دیہی علاقوں میں خراب ٹرانسفارمروں کی مرمت کیلئے ڈیڈلائن مقرر کرتے ہوئے کہا کہ شہری علاقوں میں 8گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 24 گھنٹوںمیں خراب ٹرانسفارمروںکو تبدیل کرنے کی ہدایت دی۔ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں موسم سرما کی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے چیف سیکریٹری نے صوبائی اِنتظامیہ پر زور دیا کہ وہ سردیوں کے دوران بجلی کی فراہمی، راشن اور بروقت برف صاف کرنے کو یقینی بنائیں۔ اُنہوں نے شہری علاقوں میں 8 گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 24 گھنٹے کی مدت میں خراب ٹرانسفارمروںکو تبدیل کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے غیر قانونی بجلی استعمال کو روکنے کے لیے انفورسمنٹ ٹیموں کے ذریعے چوکسی بڑھانے کو کہا۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ بغیر میٹر والے علاقوں میں شیڈول 8 گھنٹے کی کٹوتی کو یقینی بنایا جائے اور تمام سمارٹ میٹر والی بستیوں کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے اقدامات کئے جائیں جہاں اے ٹی اینڈ سی کے نقصانات معمول کے مطابق ہوں۔ اُنہوں نے کہا کہ لوگوں کو آگاہ کیا جانا چاہئے کہ بجلی خریدنے کے لئے 31,000 کروڑ روپے کا قرض لینا دیگر لوگوں کی فلاح پر مبنی اقدامات پر اثر انداز ہو رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر یوٹی کے لوگ اتنے ذہین ہیں کہ وہ اِنتظامیہ کی کوششوں کو سمجھنے اور اس کے ساتھ تعاون کر سکیں۔
اُنہوں نے کہا کہ تمام سیاحتی مقامات کی سڑکوں کو بروقت برف سے صاف کی جانی چاہئے تاکہ یہ سڑکیں ہر وقت عوام کے لیے کھلی رہیں۔ اُنہوں نے ان جگہوں کو سرمائی مہینوں میں بغیر کسی غیر ضروری رُکاوٹ کے بجلی کی فراہمی اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کا مشورہ دیا۔انہوںنے صوبائی اور ضلعی اِنتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ جموںوکشمیر یوٹی کے تمام سرکاری دفاتر اور سکولوں میں ایک ماہ کی طویل صفائی مہم چلائیں۔ڈاکٹر مہتا نے جموں و کشمیر میں سوچھتا مشن کا جائزہ لیتے ہوئے اَفسروں پر زور دیا کہ چوں کہ ہمارے گائوں کو او ڈی ایف پلس ماڈل زمرہ کے طور پر اعلان کیا گیا ہے لہٰذا، ہمارے تمام دفاتر کو کوڑاکرکٹ سے پاک اور اَپنے اِرد گرد کے ماحول کو بہتر بنانا ضروری ہے۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ تقریباً 50,000 دفتری احاطے بشمول سرکاری سکولوں کی عمارتوں کو صاف ستھرا اور خوبصورت بنانے کے لئے مناسب طریقے سے صاف کیا جانا چاہیے۔ اُنہوں نے ان سے کہا کہ وہ ان ڈھانچوں کو نئی شکل دینے اور کوڈادان بھی لگائیں۔ اُنہوں نے سڑکوں پر کوڑا کرکٹ پھینکنے پر جرمانہ لگا کر یوٹی کو ’’ کوڑا کرکٹ سے پاک‘‘ بنانے پر زور دیا۔چیف سیکرٹری نے سرکاری دفاتر میں فائلوں کے بروقت نمٹانے کا بھی نوٹس لیا۔ اُ نہوں نے کہا کہ تقریباً 96 فیصد فائلوں کو مجموعی طور پر نمٹانے سے یہ تعداد مہینے کے آخر تک 99 فیصد تک پہنچ جانی چاہئے۔ اُنہوں نے ہر سروس کے لئے مقررہ مدت سے زیادہ التوا میں نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے تمام افسران پر زور دیا کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کریں تاکہ غیر ضروری تاخیر کرنے والوں کی نشاندہی کی جا سکے۔بعد میں چیف سیکرٹری نے آنے والے نوراترا تہوار کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا ۔