عظمیٰ نیو زسروس
ادھم پور // یہ کہتے ہوئے کہ جموں و کشمیر کو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سیاسی، سماجی اور اقتصادی طور پر مساوی طور پر بااختیار بنایا گیا ہے، بی جے پی کے سینئر قائدین پون گپتا اور دیویندر سنگھ رانا نے5 اگست 2019 کی سیاسی پیش رفت کو ایک نئے دور کا آغاز قرار دیااورکہا کہ جموں و کشمیر دونوں خطوں کے لوگوں کے ساتھ سیاسی گفتگو میں یکساں مواقع حاصل کر رہے ہیں اور منتخب چند لوگوں کی بالادستی کو ختم کر رہے ہیں۔ادھم پور کے جھیب تھاتھی میں ایک عوامی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے دونوں لیڈروں نے کہا کہ ملک کے اس حصے کے لوگ سٹیریو ٹائپ سیاسی نظم و نسق میں تبدیلی چاہتے ہیں جو چند مراعات یافتہ طبقے کا حصہ بنی ہوئی ہے اور صرف اشرافیہ کے سیاسی طبقے کو فائدہ پہنچا ہے۔ گپتا نے اس طرح کی یادگار تبدیلی کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت کو دیا اور کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ مایوسی کے طوق کو توڑنے کے بعد اعتماد کے ساتھ اپنی معاشی آزادی اور سیاسی بااختیار بنانے کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے دیویندر رانا نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ جموں و کشمیر نریندر مودی کی فیصلہ کن قیادت میں ترقی اور خوشحالی کی طرف گامزن ہوگا، جو ایک عالمی رہنما کے طور پر ابھرے ہیں،دنیاکے ممالک مسائل کو حل کرنے میں ان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے خواتین ریزرویشن بل جیسے تاریخی اقدامات کا حوالہ دیا اور کہا کہ یہ ملک کی تقریباً نصف آبادی کو سیاسی بااختیار بنانے کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ رانا نے آیوشمان بھارت، ون نیشن ون راشن کارڈ، سٹارٹ اپ، ڈیجیٹل بھارت، بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ، جن دھن یوجنا، عزت گھر پروگرام اور بہت کچھ جیسے دیگر انقلابی اقدامات کا تفصیل سے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان سکیموں نے لوگوں کی زندگیاں تبدیل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ہندوستان کو وشو گرو بننے کیلئے چلا رہے ہیں۔ پانچویں اقتصادی طاقت بننے کے بعد بھارت اب اگلے چند برسوں میں دنیا کی پہلی تین اقتصادی طاقتوں میں سے ایک بننے کی طرف دیکھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ مودی ہے تو ممکن ہے کے طور پر ہونے والا ہے۔
جموں و کشمیر ترقی اور خوشحالی کی طرف گامزن
