عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//وادی میں امسال سیب کی پیداوار میں کمی ہوئی ہے۔عمومی طور پر وادی میں 26لاکھ میٹرک ٹن سیب کی پیداوار ہوتی ہے لیکن رواں برس اس میں کمی آنے کے قوی امکانات دکھائی دے رہے ہیں۔کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ جنوبی اور وسطی کشمیر میں کئی مواقع پر شدید قسم کی ژالہ باری ہوئی جس سے میوہ کو شدید نقصان پہنچا۔کشمیر فروٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ امسال قدرتی آفات سماوی کی وجہ سے 20فیصد میوہ تباہ ہوگیا اور خشک موسم کی وجہ سے مزید 10فیصد میوہ کو بیماری لگ گئی اور قریب 10فیصد رنگ پکڑنے میں ناکام رہا کیونکہ وقت پر بارشیں نہیں ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ کم پیداوار کی وجہ سے میوہ کی فی الوقت قیمت اچھی جارہی ہے اور کلو قسم کا ایک کریٹ 1200سے زیادہ فروخت ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیداوار کم ہونے کی وجہ سے قیمتیں بڑھی ہیں حالانکہ پچھلے سال میوہ زیادہ تھا لین ریٹ بہت کم رہی۔انہوں نے کہا کہ وادی میں 26لاکھ میٹرک ٹن ہر سال سیب نکلتے ہیں اور اس میں ہر برس اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے جبکہ میوہ صنعت سے تقریباً 35لاکھ سے زائد لوگ جڑے ہوئے ہیں ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پچھلے سال قومی شاہراہ جان بوجھ کر بند کی گئی یا غیر ضروری طور پر میوہ گاڑیوں کو روکا گیا لیکن امسال ملک کی منڈیوں تک میوہ پہنچانے کیلئے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کے واضح ہدایات ہیں جس سے سیب کا مارکیٹ بہتر ہے اور قیمت بھی اطمینان بخش رہی ۔