عظمیٰ نیوز سروس
ڈوڈہ// ضلعی انتظامیہ بے روزگاری کے چیلنجنگ مسئلے سے نمٹنے کےلئے ضلع میں کاروباری افراد کی ترقی اور ترقی کے لئے ایک قابل عمل ماحول پیدا کرنے کےلئے پرعزم ہے۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر وشیش مہاجن نے سٹیک ہولڈر محکموں کی میٹنگ طلب کی اور تمام ممکنہ شعبوں میں سٹارٹ اپس کے لئے ہینڈ ہولڈنگ فراہم کرنے والی سکیموں کے نفاذ میں ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ڈی سی نے بینک کی سطح پر قرضوں کی تقسیم میں تاخیر پر سخت تشویش کا اظہار کیا، جو ضلع کے اندر نوجوانوں کےلئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مجموعی کامیابیوں میں رکاوٹ ہے۔ڈی سی نے ضلع بھر کی مختلف بینک برانچوں میں زیر التوا کیسوں کو نمٹانے کے لئے ایک ماہ کا ہدف مقرر کیا اور متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ مختلف خود روزگار سکیموں کے تحت زیر کفالت اور منظور شدہ کیسز کی 100فیصد ادائیگی کی تصدیق کریں۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ تین دن کے اندر اندر منظور شدہ کیسوں کو ادا نہ کرنے اور سپانسر شدہ فائدہ اٹھانے والوں سے ضمانت طلب کرنے کی وجوہات پیش کریں۔بتایا گیا کہ اس مالی سال میں PMEGP، MUDRA، Mumkin، Tejaswani وغیرہ کے تحت سپانسر کیے گئے 2176 کیسوں میں سے 1631 کو منظوری دی گئی ہے اور 941 کیس اب تک تقسیم کیے گئے ہیں، جس سے تقریباً 2492 نوجوانوں کے لئے روزگار پیدا ہوا ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ایمپلائمنٹ اور ایل ڈی ایم سے کہا گیا کہ وہ ہم آہنگی پیدا کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام خواہشمند درخواست دہندگان کو جلد از جلد ان کی منتخب کردہ مالی امداد مل جائے۔بعد ازاں ڈسٹرکٹ ایمپلائمنٹ اینڈ کاو¿نسلنگ سنٹر ڈوڈہ کی جانب سے قرض کی تقسیم کا میلہ منعقد کیا گیا۔ میلے میں اے ڈی ڈی سی پران سنگھ نے 16 بے روزگار نوجوانوں کو منظوری لیٹر حوالے کیے، جنہوں نے خود روزگار کی مختلف اسکیموں کے تحت درخواستیں دی تھیں اور جن کے کیسز حقیقی، منظور شدہ اور متعلقہ اسکیموں کے تصور کے مطابق تقسیم کے لیے منظور کیے گئے تھے۔