اشرف چراغ
کپوارہ //چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے جمعرات کو کہا کہ جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے میں ماضی کی حکومتوں کے ذریعہ بیک ڈور چینلز کے ذریعے 2.50 لاکھ سے زیادہ ملازمتیں غیر مستحق افراد کو دی گئیں۔چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے کپواڑہ میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، مجھے یہ کہتے ہوئے شرم محسوس ہو رہی ہے کہ جموں و کشمیر میں 2.50 لاکھ سے زیادہ غیر مستحق امیدواروں کو غیر قانونی اور بیک ڈور ذرائع سے سرکاری ملازمتیں دی گئیں۔انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کی قیادت میں موجودہ نظام تعلیم یافتہ نوجوانوں کو باوقار ذریعہ معاش فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے اور غیر قانونی اور بیک ڈور تقرریوں کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ مہتانے کہا، “بیک ڈور ذرائع سے کوئی نوکری فراہم نہیں کی جائے گی، غریب بچوں کو جو ماضی میں محروم رکھے گئے تھے، اب انہیں مناسب حقوق اور نوکریاں دی جائیں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ کچھ عناصر حکومت کے بارے میں جھوٹ پھیلا رہے ہیں کہ اس نے بھرتی کے عمل کو روک دیا ہے “لیکن میں حقائق کو سامنے رکھنا چاہتا ہوں کہ پچھلے تین سالوں میں جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو 30,000 نوکریاں دی گئیں”۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ دن گئے جب اقربا پروری اور کرپشن پر سرکاری نوکریاں دی جاتی تھیں اور غریبوں کے حقوق چھینے جاتے تھے۔مہتا نے کہا “جو لوگ سرکاری ملازمتوں کے مستحق ہیں انہیں مناسب حقوق دیئے جائیں گے جہاں وہ مستحق نہیں ہیں انہیں روزی روٹی کے دوسرے ذرائع کا انتخاب کرنا چاہئے۔ بہتر ہے کہ یومیہ اجرت کے عہدے پر فائز ہونے کے بجائے کسی کاروبار میں چلے جائیں” ۔