غلام نبی رینہ
کنگن // خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کرگل کے پانچویں انتخابات کیلئے ووٹنگ کی شرح 77.61 فیصد درج ہوئی۔الیکشن حکام نے بتایا کہ کل 95 ہزار 3سو 88 رائے دہندگان میں سے 74 ہزار 26ووٹروں نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا۔یاد رہے کہ 9 اگست 2019کو دفعہ 370 کی تنسیخ اور جموں وکشمیر کو دو حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلے کے بعد یہ کرگل میں ہونے والے پہلے انتخابات ہیں۔خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کرگل کے انتخابات کے لئے ووٹنگ بدھ کے روز صبح آٹھ بجے شروع ہوئی جو پر امن طور پر پایہ تکمیل تک پہنچی۔
رائے دہندگان کو صبح سے ہی اپنے اپنے پولنگ بوتھوں پر قطاروں میں کھڑے دیکھا گیا۔ بزرگ رائے دہندگان اور خواتین بھی ایک ایک کرکے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر رہے تھے۔ان کونسل انتخابات میں کل 85 امیدوار میدان میں ہیں جن میں سے 22 کانگریس، 17 نیشنل کانفرنس، 17 بی جے پی اور 4 عام آدمی پارٹی جبکہ 24 آزاد امید وار بھی قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔الیکشن حکام کے مطابق 95ہزار 388رائے دہند گان جن میں 48ہزار 626مرد اور 46ہزار 762خواتین شامل ہیں، میں سے 74ہزار 26ووٹروں نے اپنی رائے دہی کا استعمال کیا اور اس طرح ووٹنگ کی شرح 77.61فیصد درج کی گئی۔انہوں نے بتایا کہ حلقہ انتخاب سلسکوٹ میں سب سے زیادہ 90فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی جبکہ انتخابی حلقہ پدم میں سب سے کم 69.3فیصد رائے دہندگان نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ووٹ ڈالے گئے جن کا کونسل انتخابات میں پہلی بار استعمال کیا جا رہا ہے۔ پولنگ کے لئے ضلع کرگل میں 278 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے تھے۔ انتخابات کے پر امن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے ضلع میں سیکورٹی کو سخت کر دیا گیا تھا اور پولیس اور سی آر پی ایف اہلکار مختلف انتخابی حلقوں میں گشت کر رہے تھے۔کونسل انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو کی جائے گی جبکہ 11 اکتوبر سے قبل ہی نیا کونسل تشکیل دیا جائے گا۔قابل ذکر ہے کہ کرگل میں پہاڑی کونسل جولائی 2003 میں معرض وجود میں لایا گیا۔30 کونسلروں پر مشتمل ٹیم میں 26 کونسلر اپنے اپنے حلقوں سے منتخب ہوتے ہیں جبکہ باقی چار کونسلر اقلیتی اور خواتین کے منتخب کئے جاتے ہیں۔