عظمیٰ نیوز سروس
کرگل//لداخ میں باغبانی شعبے کو فروغ دینے کی انتھک کوششیں ہورہی ہیں۔پہلی کامیابی’ شم ویلی ‘میں فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز کی کوششوں سے اعلیٰ کوالٹی کی خوبانی کی پیدوار اور اسے بر آمد کرنے سے ہوئی ہے۔مذکورہ ادارے کے مطابق امسال ایک اہم پیش رفت میں، 31 ٹن حلمن قسم کی خوبانی کی کامیاب برآمد کے ساتھ ایک قابل ذکر کامیابی حاصل کی گئی ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ خطے کی زرعی صنعت کے لیے ایک اہم لمحہ ہے۔لداخ کے جڑواں اضلاع میں کاشت کی جانے والی تازہ خوبانی نے قومی منڈی کا سفر شروع کیا ہے۔اس کوشش کی کامیابی کا سہرا ہمالیائی ریاستوں میں کسانوں کی مدد کے لیے وقف کسانوں پر مبنی تنظیم کرشک ایگریٹیک کی مشترکہ کوششوں سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔ اس اقدام نے نہ صرف لداخ کی خوبانی کو ہندوستانی منڈی میں متعارف کرایا بلکہ بین الاقوامی برآمد کی راہ بھی ہموار کی۔ کرشک ایگریٹیک کا اقدام نہ صرف پھلوں کو مارکیٹ میں لاتا ہے بلکہ اس بات کو بھی یقینی بناتا ہے کہ مقامی کسانوں کو ان کی پیداوار کا مناسب معاوضہ ملے، اس طرح ضیاع کو کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ منافع حاصل ہوتا ہے۔
چیف ہارٹیکلچر آفیسر کرگل کا کہنا ہے کہ اس کامیاب برآمد میں کارگل سے 6 میٹرک ٹن اور لیہہ سے 31 میٹرک ٹن متاثر کن خوبانی شامل ہے۔ پھل پہلے ہی بڑے شہروں بشمول ممبئی، حیدرآباد، احمد آباد، اور دہلی/این سی آر خطہ کے بازاروں میں پہنچ چکے ہیں۔ افسر نے اس بات پر زور دیا کہ یہ کامیابی دوسرے خطوں اور زرعی شعبوں کے لیے قومی اور بین الاقوامی منڈیوں میں مواقع تلاش کرنے کے لیے ایک مثال قائم ہے، جو بالآخر مقامی کاشتکار برادری کی ترقی اور خوشحالی میں معاون ثابت ہوگا۔