سرینگر/ٹی ای این/ملک کا سب سے بڑا قرض دہندہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا، بروقت ادائیگیوں کو یقینی بنانے کے لیے ایک نیا اور دلچسپ طریقہ اختیار کر رہا ہے، خاص طور پر اس کے قرض دہندگان کو جو ممکنہ طور پر ماہانہ اقساط پر ڈیفالٹ کر سکتے ہیں۔ اسٹیٹ بنک آف انڈیاکو جب یہ پتہ چلے کہ ایک قرض لینے والا ،جو ڈیفالٹ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، بینک کی جانب سے یاد دہانی کال کا جواب نہیں دے گا، اس لیے سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ ان سے ان کے گھروں پر غیر اعلانیہ ملاقات کی جائے اور اسے چالکیٹ دی جائے ۔
یہ اقدام، جس کا مقصد بہتر وصولیوں کو یقینی بنانا ہے، نظام میں خوردہ قرضے کی بڑھتی ہوئی سطح کے ساتھ ساتھ سود کی شرحوں میں اضافے کی وجہ سے بڑھتی ہوئی جرم کی سطح کے درمیان سامنے آیا ہے۔ایس بی آئی کی رٹیل قرض کی کتاب جون 2023 کی سہ ماہی میں 16.46 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 12,04,279 کروڑ روپے ہوگئی جو ایک سال پہلے کی مدت میں 10,34,111 کروڑ روپے تھی۔قرض لینے والے جن کے ڈیفالٹ ہونے کا امکان ہے، اس نمائندے سے ملاقات کریں گے۔منیجنگ ڈائریکٹر اشونی کمار تیواری کے مطابق، چاکلیٹ کا ایک پیکٹ لے جانے اور ذاتی طور پر ان سے ملنے کا یہ نیا طریقہ اپنایا گیا ہے ۔