عظمیٰ نیوز سروس
جموں//پرائمری سطح کے سرکاری سکولوں میں پڑھانے کی پرانی ‘چاک بلیک بورڈ’ پریکٹس جلد ہی تاریخ بن جائے گی کیونکہ محکمہ سکول ایجوکیشن کے تحت جموں و کشمیر سماگرا شکشا اگلے تین ماہ میں اساتذہ برادری کو ٹیبلیٹ سے لیس کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ‘ڈیجیٹل انڈیا’ کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے اور تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کا عزم کرنے کے لیے، سرکاری سکولوں میں پرائمری سطح کے تقریباً 40,000 اساتذہ کو ٹیبلیٹ فراہم کیے جائیں گے تاکہ نہ صرف ان کی تدریسی صلاحیتوں کو بڑھایا جا سکے بلکہ طلبہ کو سیکھنے میں بھی مدد ملے۔ نصابی کتابوں سے آگے”اگلے تین مہینوں میں، ڈیجیٹل تعلیم پرائمری سطح کے سرکاری اسکولوں میں ‘چاک-بلیک بورڈ’ پڑھانے کی پرانی روایت کو بدل دے گی،” ۔انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں تقریباً 40,000 پرائمری اسکول لیول کے اساتذہ کو گیجٹس جاری کیے جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا، “تمام شعبوں میں حکومت پہلے ہی ڈیجیٹلائزیشن پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، لہٰذا ہدایات پر عمل کرتے ہوئے، ہم جلد ہی ایک کال کریں گے اور اسے متعارف کرائیں گے۔ ٹیبلیٹ کے ذریعے پڑھانے کی مشق لیکن پرائمری کلاسوں میں شروع کرنا۔انہوں نے کہا کہ یہ مشق نہ صرف وقت کی بچت کرے گی بلکہ اساتذہ کی برادری کو ان کی پیشہ ورانہ اور تکنیکی مہارتوں کو بڑھا کر اپ ڈیٹ کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے اہم اصلاحات زیر غور ہیں۔