اشتیاق ملک
ڈوڈہ // پچاس لاکھ کی لاگت سے زیر تعمیر محکمہ خزانہ کی دو منزلہ عمارت پر کام پچھلے 14 برسوں سے تعطل کا شکار ہوا ہے جس کے نتیجے میں عوامی و سرکاری کام کاج بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔کشمیر عظمیٰ کو ملی تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ ٹریجری بلڈنگ گندوہ پر محکمہ تعمیرات عامہ کی زیر نگرانی 2010 میں کام شروع کیا گیا ہے لیکن لاکھوں روپے صرف کرنے کے بعد بھی ابھی اس یہ عمارت ناقابل استعمال ہے اور ٹریجری آفیسر کا دفتر ریونیو کمپلیکس کے دو کمروں پر محیط ہے۔ مقامی سرپنچ بلدیو سنگھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گورنمنٹ ٹریجری گندوہ کے ساتھ 47 ڈی ڈی اوز، 700 سے زائد پنشنرز و سینکڑوں ٹھیکیدار و عام لوگ وابستہ ہیں لیکن جگہ کی کمی کے باعث عوامی و سرکاری کام کاج بری طرح متاثر ہورہا ہے اور تعمیراتی ایجنسی خاموش ہے۔ محکمہ خزانہ کے ایک آفیسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 50.66 لاکھ روپے 2010 میں اس عمارت کے لئے مختص کئے گئے لیکن اس کے بعد بھی تعمیری کام مکمل نہیں ہو سکا۔ محمد یاسین بٹ نامی مقامی شہری نے کہا کہ سرکاری خزانے سے لاکھوں روپے نکالے جانے کے باوجود دو منزلہ عمارت پچھلے چودہ برسوں سے ویران ہے اور آہستہ آہستہ خستہ حال ہورہی ہے۔انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے متعلقہ حکام کو جوابدہ بنانے و عمارت کے لئے درکار مزید فنڈز کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔