محمد تسکین
بانہال// گذشتہ دنوں ہسپتال مارکیٹ کے دکاندار اور راہگیر اسوقت حیرت زدہ رہ گئے جب سب ضلع ہسپتال بانہال کے احاطے کے باہر چنجلورابطہ سڑک کے کنارے ہسپتال کی سپلائی میں آنے والی مفت ادویات کی ایک بڑی مقدار مبینہ طور پھینکی ہوئی پائی گئی اور بعد میں شور اٹھنے کے بعد بلاک میڈیکل دفتر بانہال کے اہلکاروں کی طرف سے ان ادویات کو وہاں سے اٹھا کر ہسپتال احاطہ کے اندر لیا گیا۔ اس مبینہ واقعہ میں ملوث نامعلوم افراد کے خلاف اگرچہ ابھی تک کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے تاہم بلاک میڈیکل آفیسر بانہال کا کہنا ہے کہ یہ کاروائی اْن بیرونی افراد کی ہے جو ہسپتال کے اندر میسر تمام سہولیات سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔مقامی لوگوں اور میڈیکل شاپ والوں کا کہنا ہے کہ ہسپتال کے باہر سڑک پر ملی ادویات میں کچھ کی معیاد ختم ہوچکی تھی جبکہ کچھ کی معیاد ابھی باقی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے باہر کئی قسم کی ادویات ملی ہیں جن میں میں انجکشن اور گلوکوز وغیرہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے اس معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات اور ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرنے کی مانگ کی ہے۔مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ ہسپتال میں تعینات بیشتر ڈاکٹر ہسپتال کے اندر سرکاری سپلائی کی مفت ادویات کے بجائے باہر کے میڈیکل دکانوں پر ہی مریضوں کیلئے ادویات کو ترجیح دیتے ہیں اور مختلف امراض کی تشخیص کیلئے مریضوں کو ٹیسٹ کرنے کیلئے باہر پرائیویٹ دکانوں کا ہی راستہ دکھایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ادویات فروخت کرنے والے کچھ میڈیکل شاپ والے اور کئی ڈاکٹر صاحبان ہسپتال کے اندر سستی ادویات کی دکان جن اوشدھی اور محکمہ صحت کی طرف سے سپلائی میں آنے والی مفت ادویات کے سلسلے کو ناکامیاب بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور یہی وجہ سے ہسپتال کے اندر کی ادویات لوگوں کو فراہم کرنے کے بجائے باہر پھینکی جا رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی جانی چاہئے اور ہسپتال کی سپلائی میں آنیوالی ادویات کا آڈٹ کیا جانا چاہئے ۔اس سلسلے میں بات کرنے پر بلاک میڈیکل آفیسر بانہال ڈاکٹر سید محمد اسماعیل نے بتایا کہ یہ سب باہر کی سازش ہے اور ایسے کچھ افراد کی سازش ہے جو نمبر ایک پر چلنے والے بانہال ہسپتال کو بدنام کرنے پر تْلے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے اندر تمام طرح کے طبی ٹیسٹ اور الٹراساؤنڈ وغیرہ کی سہولیات دستیاب ہیں اور اس سے وہ لوگ خوش ہیں جن کی دکانیں بند ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے باہر انجکشن اور گلوکوز کی بوتلیں ملی ہیں اور اس میں سے کچھ ادویات کی معیاد جنوری 2022 میں ختم ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنی ادویات ایک مریض کو بھی دی جاتی ہیں اور یہ کسی شرارتی عناصر نے باہر پھینکی ہیں تاکہ ہسپتال کو بدنام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں موجود سی سی ٹی وی فوٹیج کو بھی دیکھا گیا اور پچھلے دو روز میں ایسا کچھ ریکارڈ نہیں ہوا ہے جس سے یہ کہا جائے کہ ہسپتال کے اندر سے ادویات کو باہر لیا گیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس باہر کی سازش میں ملوث افراد نے یہ ادویات سجا کر رکھی تھیں تاکہ وہ بانہال ہسپتال کو بدنام کرکے ہلہ غلہ کر پائیں۔ انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے یہ صاف ہوگیا ہے کہ یہ ادویات ہسپتال کے اندرسے نہیں باہر باہر سے لاکر یہاں پھینکی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب ضلع ہسپتال بانہال ضلع رام بن میں پہلے نمبر پر ہے اور یہاں ماہانہ ساڑھے چھ لاکھ روپے کی آمدن او پی ڈی ، الٹراساؤنڈ ، ٹیسٹوں اور سرٹیفیکیٹ وغیرہ کی اجرائی کے مدسے حاصل ہورہی ہے اور یہ ترقی بہت لوگوں کو پسند نہیں ہے۔