عظمیٰ نیوز سروس
سانبہ//اپنی پارٹی نے سروڑ ٹول پلازہ پر غیر قانونی طور ٹیکس وصولی، خطہ جموں میں سمارٹ میٹروں کی تنصیب اوراولڈ ایج پنشن بند کرنے کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی۔احتجاج کی قیادت پارٹی صوبائی صدر اور سابقہ کابینہ وزیر سردار منجیت سنگھ نے کی۔مظاہرین نے سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع میں جموں پٹھانکوٹ شاہراہ پر سڑکوں کی خستہ حالت کے باوجود سروڑ کے مقام پر ٹول ٹیکس وصولی کیخلاف نعرے بلند کئے۔ مظاہرین نے سروڑ ٹول پلازہ پر ٹیکس وصول کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیاکہ اِس کو بند کیاجائے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے منجیت سنگھ نے مطالبہ کیاکہ ٹرانسپورٹروں اور لوگوں کے شدید اعتراض کے باوجود ٹیکس وصول کرنے کا عمل جاری رکھنے پر نیشنل ہائی ویز اتھارٹ آف انڈیا کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ حکومت نے یقین دلایاتھاکہ این ایچ اے ون مرکزی ٹیم کے دورہ کے بعد سروڑ ٹول پلازہ پر ٹیکس سے متعلق فیصلہ لیاجائے گا لیکن کئی دن گذر گئے ہیں لیکن اِس کے باوجود حکومت یا نیشنل ہائی وریز اتھارٹی آف انڈیا کی طرف سے ایک لفظ بھی نہیں کہاگیا۔انہوں نے مرکزی وزیر نتن گڈکری سے ذاتی مداخلت کی اپیل کی کیونکہ انہوں نے از خود یہ بات کہی ہے کہ 60کلومیٹر کی حدود کے اندر ٹول پلازہ کا قیام غیر قانونی ہے۔ اس معاملہ پر خاموشی اختیار کرنے کے لئے بھاجپا کو تنقید کا نشانہ بناتے وہئے منجیت سنگھ نے کہاکہ اپنی پارٹی نے لوگوں کے حق میں بار بار یہ معاملہ اْجاگر کیا،جبکہ کچھ سیاسی جماعتوں کی نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا کے ساتھ ساز باز ہے کیونکہ اِ ن جماعتوں نے چند وجوہات کی بنا پر اس معاملہ پر آواز نہ اْٹھائی تاہم غیر قانونی ٹیکس وصولی کیخلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔انہوں نے کہاکہ یہ بدقسمت کی بات ہے کہ جموں کے لوگوں نے بی جے پی کو ووٹ دیا اور 25اْمیدواروں کو جتا کر قانون ساز اسمبلی میں بھیجا تاہم سیاسی فائیدے کے لئے اِس نے جموں کے لوگوں کے ساتھ کھلواڑ کیا۔ انہوں نے کہاکہ عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے بی جے پی جموں وکشمیر اکائی لوگوں کے سامنے بے نقاب ہوچکی ہے۔منجیت سنگھ نے مزید کہا’’ ہم جموں وکشمیر کے لوگوں کے حق میں خاموش رہنے والے نہیں، سمارٹ میٹروں کی تنصیب، بجلی کرایہ میں اضافہ، ٹول ٹیکس، ترقی کا فقدان، بڑھتی بے روزگاری، شراب اور مائننگ مافیا کے مسائل پر آواز بلند کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے جموں وکشمیر کے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے جنہوں نے لوگوں کے جذبات کے ساتھ سمجھوتہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر بجلی پیدا کرتا ہے اور مختلف ریاستوں کو اسی کی سپلائی کرتا ہے۔ تاہم وہی بجلی جموں و کشمیر کے لوگوں کے لئے مہنگی ہے۔انہوں نے عوام کی خواہشات کے خلاف سمارٹ میٹر لگانے کی بھی شدید مخالفت کی۔انہوں نے مزید کہا کہ’عمر رسیدہ افراد پنشنرز کو کاغذی پیچیدگی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔