عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے بدھ کو ایک ورچوئل کانفرنس کی سربراہی کی، جس میں خطے میں پائیدار زراعت کے طریقوں کو فروغ دینے کے لئے اہم اقدامات کی نمائش کی گئی۔ چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتانے زرعی تکنیک کو جدید بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور زرعی چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے اختراعی طریقوں پر بات چیت کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے اسٹیک ہولڈرز، بشمول کسانوں، زرعی ماہرین، اور سرکاری اہلکاروں کو مکالمے میں فعال طور پر حصہ لینے کی ترغیب دی۔
چیف سکریٹری نے زراعت میں جدید ٹیکنالوجیز کو اپنانے پر بات چیت شروع کی، جیسے پریزین فارمنگ، سمارٹ ایریگیشن، اور سوائل ہیلتھ مینجمنٹ۔ انہوں نے باخبر فیصلے کرنے کے لیے ریئل ٹائم ڈیٹا اور معلومات تک کسانوں کی رسائی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ڈاکٹر ارون کمارمہتا نے مختلف زرعی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا اور علم کے اشتراک اور مہارت کی ترقی کے لیے ایک پلیٹ فارم بنانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں پائیدار زراعت کی حمایت اور فروغ کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔انٹرایکٹو سیشن کے دوران، شرکاء نے زراعت کے شعبے میں جدت طرازی کے جذبے کو فروغ دیتے ہوئے اپنے تجربات اور خیالات کا تبادلہ کیا۔ڈاکٹر ارون کمار مہتانے سب پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کو پائیدار اور خوشحال زراعت کا مرکز بنانے کے لیے اجتماعی طور پر کام کریں۔چیف سکریٹری نے جموں و کشمیر میں زراعت کو تبدیل کرنے کے مقصد سے جاری تعاون، تحقیق اور پائلٹ پروجیکٹس کے منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے تقریب کا اختتام کیا۔