مشتاق الاسلام
پلوامہ //پلوامہ ضلع میں 2 دہائیوں بعد امسال سریکلچر محکمے نے غنچہ ابریشم کی جدید طرز پر خرید فروخت کیلئے ایک کیمپ کا انعقاد عمل میں لایا۔پلوامہ کے نکس علاقے میں محکمہ کی جانب سے منعقدہ 5 روزہ کیمپ میں ملک کی کئی ریاستوں آئے بیوپاریوں نے حصہ لیا اور مقامی بیوپاریوں سمیت انہوں نے خوب خریداری کی۔اس موقعہ پر ریشم صنعت سے وابستہ پلوامہ سے تعلق رکھنے والے کاشت کار وں میںکافی جوش و خروش دیکھنے کو ملا۔ڈپٹی ڈائریکٹر سریکلچر منظور احمد صوفی نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ امسال پلوامہ میں 53 میٹرک ٹن ریشم کی پیدوار ہوئی اور محکمہ نے اس صنعت کو بیرونی ریاست سمیت بین الاقوامی مارکیٹ فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ضلع پلوامہ کے کاشت کار اس صنعت سے اپنے مالی وسائل کو فروغ دینے میں مشغول ہیںاور یہی وجہ ہے کہ امسال پلوامہ میںریشم کے کیڑے پالنے والوں کواچھی آمدنی حاصل ہوئی۔منظور احمد صوفی کے پاس ضلع افسر پلوامہ کا چارج بھی حاصل ہے،نے کہا کہ نکس پلوامہ میں محکمہ سریکلچر کمپلیکس میں پانچ روزہ مارکیٹنگ کے دوران مقامی بیوپاریوں سمیت ملک کی کئی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے بیوپاریوں نے خوب خرید فروخت کی۔ریشم صنعت سے وابستہ ایک کاشتکار کا کہنا ہے کہ انہوں نے پچھلے 20 سالوں میں ریشم سے تعلق ایسا کیمپ پہلی بار دیکھا۔ان کا کہنا تھا کہ اس نے غنچہ ریشم 1500 فی کلو حساب سے فروخت کیا ہے۔کیمپ کے دوران کے نیلامی میں مغربی بنگال، مہاراشٹر، کرناٹک اوردیگر ریاستوں آئے تاجروں نے نیلامی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ اس طرح کے خرید فروخت کا انعقاد کاشتکاروں کیلئے کافی فائدہ مند ثابت ہوا ہے کیونکہ کاشتکاروں کو براہ راست خریداروں سے ملنے اور بات چیت کرنے کا موقع فراہم ہوا ہے ۔انہوں نے مزید کہنا تھاکہ ایسا مارکیٹ فراہم کرنے سے کاشت کاروں کی حوصلہ افزائی بھی ہوئی ہے اور مناسب دام ملنے سے اس صنعت کو مزید فروغ ملنے کی پوری امید ہے۔