عظمیٰ ویب ڈیسک
راجوری// بارڈر روڈ آرگنائزیشن (بی آر او) نے راجوری کے ٹھنڈی کسی سے پورنا گاؤں تک 8.6 کلومیٹر لمبی ایک نئی سڑک تعمیر کی ہے، جو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب ہے۔ قریبی علاقہ ٹھنڈی کسی، لہران، دادونی، نالہ اور پکھرنی جیسے دیہاتوں کے قبائلی لوگوں پر مشتمل ہے۔
بی آر او کے مطابق، نئی سڑک کی تعمیر سے طبی سہولیات باآسانی دستیاب ہو گئی ہیں اور ایمبولینسیں وقت پر ہسپتال پہنچ رہی ہیں۔ نوشہرہ اور راجوری میں سکول اور کالج کے طلباء آسانی سے سکولوں میں پہنچ رہے ہیں۔
بی آر او حکام نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں سڑک کی تعمیر کے بعد لوگوں نے سڑک کے کنارے چھوٹے کاروبار کی دکانیں شروع کر دی ہیں اور زیادہ سے زیادہ مزدوروں کو بی آر او کے تحت قریبی دیہاتوں میں روزگار مل رہا ہے، جو پہلے نوکریوں کی تلاش میں تھے۔
سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں نے علاقے میں ترقیاتی کاموں کے لیے حکومت ہند اور بی آر او کا شکریہ ادا کیا ہے۔
بی آر او سیکٹر انچارج انجینئر تیج سنگھ نے کہا کہ جب یہ سڑک نہیں تھی تو لوگوں کو 8 سے 10 کلومیٹر پیدل چلنا پڑتا تھا اور ڈاکٹروں کو جانوروں کے علاج کے لیے گاؤں تک پہنچنے میں کافی تکلیف اٹھانی پڑتی تھی، لیکن سڑک کی تعمیر کے بعد ڈاکٹروں کے لیے ان تک پہنچنا بہت آسان ہو گیا ہے۔ مقامی لوگوں نے ہمارے ساتھ بہت تعاون کیا ہے۔ یہ آرمی روڈ ہے لیکن مقامی لوگ بھی اس کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
مقامی شہری مشتاق احمد نے کہا، “ہم اس کے لیے حکومت اور بی آر او کا شکریہ ادا کرتے ہیں، اب ہم اپنا کام کر سکتے ہیں۔ اس حکومت کے تحت ہمیں بہت سے مراعات دی گئی ہیں۔ یہ سرحدی علاقہ ہے۔ یہ سڑک ہمارے بچوں اور ہم سب کے لیے بہت فائدہ مند ہے‘‘۔