Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

باغبانی شعبہ کی زبوں حالی | سرکار مشکل وقت میں مدد کرنے کی مکلف

Towseef
Last updated: September 4, 2023 7:10 am
Towseef
Share
7 Min Read
SHARE

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق رواں سال کے دوران شدید ژالہ باری ،سکیب اور دوسری بیماریوں اور اب مسلسل خشک سالی کی وجہ سے کشمیرمیں میوہ صنعت کو ایک بار پھر شدید نقصان سے دوچارہونا کا احتمال ہے اور تخمینہ لگایاجارہا ہے کہ تقریباً50فیصد نقصانات میوہ صنعت سے جڑے لوگوںکو برداشت کرنا پڑیں گے۔گزشتہ چندبرسوں سے میوہ صنعت مسلسل خسارے سے دوچار ہے اور وجوہات بیشتر قدرتی رہی ہیں گوکہ کچھ حصہ انسانی وجوہات نے بھی ادا کیا تاہم نہ بیتے برسوںمیں اور نہ ہی اس سال سرکار نے ژالہ باری کے طوفانی سلسلوں کوی کو آفت قرار دیا ۔جب اتنے نقصان کو آفت ہی قرار نہ دیاجائے تو ظاہر ہے کہ معائوضہ بھی یا تو قطعی ملے گا ہی نہیں یا اگر ملے گا بھی تو وہ بہت کم ہوگا۔ریاستی آفت قراردیاجاتا تو کچھ معائوضہ ملتا ،وہ نہیں کیاگیا کیونکہ حکام کے نزدیک اس کی شدت اتنی نہیں تھی کہ اس کو ریاستی آفت قرار دیاجاتا اور جب یہ ریاستی آفت ہی قرار نہ پائی تو قومی آفت قرار پانے کا کوئی امکان نہیں تھا۔اس کا مطلب یہ ہے کہ اب متاثرہ میوہ کسانوں کو تقریباً کچھ نہیں ملے گا اور اگرکچھ ملے گا بھی تو وہ نہ ہونے کے برابر ہوگا۔یہ کوئی پہلی دفعہ نہیں ہے جب کسان نقصانات سے دوچار ہوئے ہوں بلکہ اب تقریباً ہر سال کسان ایسی آفات سے متاثر ہوتے ہیںاورہر انہیں خون کے آنسو رونے کیلئے چھوڑ دیاجاتا ہے ۔

ایک طرف جامع زرعی ترقیاتی پروگرام کے تحت زراعت وباغبانی کے سبھی شعبوں کو فروغ دینے کی باتیں کی جارہی ہیں اور اس پروگرام کے تحت زر کثیر خرچ کیاجارہا ہے تو دوسری جانب کسان مسلسل پریشان ہے ۔محکمہ زرعی پیداوار جن چیزوںکا کریڈٹ لے رہا ہے ،وہ دراصل اس کے بس کی بات ہی نہیں ہے ۔اگر کشمیر میں زرعی پیداوار یا باغبانی پیداوارمیں اضافہ ہوا ہے تو وہ متعلقہ محکموںکا مرہون منت نہیں ہے بلکہ اس کیلئے خو د کسانوںنے دن رات محنت کی ہے۔اگر متعلقہ محکمہ کو کسانوں کی اتنی ہی فکر ہے تو کیوں ترجیحی بنیادوںپر کسانوںکو انشورنس کے زمرے میں نہیں لایا جارہا ہے حالانکہ اس کیلئے باضابطہ سکیم موجود ہے اور اس سکیم کی عمل آوری کیلئے گاہے بگاہے میٹنگیں بھی ہوتی رہتی ہیں تاہم عملی صورتحال یہ ہے کہ یہ سکیم بیشتر معاملا ت میں کاغذات تک ہی محدود ہے اور عام کسانوںکو اس کا کوئی فائدہ نہیں مل رہا ہے ۔

محکمہ باغبانی کو بالعموم اور یوٹی حکومت کو بالخصوص اس حقیقت کا ادراک کرنا چاہئے کہ باغبانی شعبہ سے جڑے کسان دیوالیہ ہونے کے قریب ہیں کیونکہ بمپر پیداوار ہونے کے باوجود وہ ہاتھ ملتے رہ جاتے ہیں جس کی وجہ سے منڈیوں میں میوہ کے مسلسل گرتے دام ہیں۔جب ایک باغ مالک کو میوہ فصل پر لگی لاگت کے پیسے بھی نہ ملیں تو وہ اپنے باغ کو فروغ دینے کے جتن کیوں کرے؟۔مشاہدے میں آیا ہے کہ اب کئی سال سے باہر سے میوہ خاص کر سیب یہاں لایاجاتا ہے جو بازار میں کشمیری سیب سے کم قیمت میں دستیاب ہے اور نتیجہ کے طور پر کشمیری سیب منڈیوں میں سڑنے کیلئے رہ جاتا ہے اور کوئی خریدار نہیں ملتا ہے ۔تاہم اب یہ امر اطمینان بخش ہے کہ اس سال مرکزی حکومت نے کشمیری میو ہ صنعت کو تباہی سے بچانے کیلئے بیرونی ممالک سے ایسے سیب امپورٹ کرنے پر پابندی عائد کی ہے جس کی قیمت ،انشورنس اور فریٹ قیمت فی کلو گرام پچاس روپے سے کم ہو۔اس فیصلہ کا باغ مالکان نے خیر مقدم کیا ہے کیونکہ باہر سے لائے جارہے میوہ نے کشمیری میوہ صنعت کی کمر توڑ کررکھ دی تھی ۔ہمیں یاد ہوگاکہ گزشتہ چند ایک برسوں سے ایرانی سیب بھارتی منڈیوں تک افغانستان کے راستے پہنچتا تھا اور وہ ڈیوٹی فری یعنی ٹیکس سے مستثنیٰ ہوتا تھا جس کے نتیجہ میںوہ سیب انتہائی کم لاگت پر یہاں پہنچتا تھا اور پھر انتہائی کم قیمت پر بازار میں دستیاب بھی ہوتا تھا جس کی وجہ سے کشمیری سیب کی پھر مانگ نہیں رہتی تھی اور کشمیری میوہ سڑتا رہتا تھا تاہم اب شاید ایسا نہیں ہوگا اور کشمیری سیب اچھے داموں منڈیوں اور مارکیٹ میں فروخت ہوگا۔جہاں تک ٹرانسپورٹیشن کا مسئلہ ہے تو بلا شبہ اس بار چیف سیکریٹری اس سلسلے میں سنجیدہ ہیں اور وہ مسلسل اس بات کو یقینی بنارہے ہیںکہ میوہ ٹرکوں کی نقل و حمل میں کوئی خلل نہ ہو اور کشمیر کا میوہ فوری طور ملک کی منڈیوں تک پہنچ جائے جس سے بہتر دام ملنے کی امید ہے تاہم اس سے مسئلہ حل ہونے والا نہیںہے کیونکہ بنیادی مسئلہ میوہ باغات میں ہی ہے ۔اول تو میوہ ہی کم ہے اور دوم بیماریوں نے میوہ کا معیار خراب کیا ہے جبکہ اس کے علاوہ پہلے ژالہ اور اب مسلسل خشک سالی بھی میوہ صنعت پر بھاری پڑ رہی ہے۔سرکار کو چاہئے کہ اگر وہ قدرتی آفات سے متاثرہ میوہ باغ مالکان کے نقصانات کی بھرپائی نہیں کرسکتی ہے تو کم از کم اس بات کو یقینی بنائے کہ میوہ صنعت کو کسان بیمہ سکیم کے دائرے میں لایا جائے اور کسانوں کو بیمہ کے ذریعے نقصان کا معائوضہ ملنا یقینی بنایا جائے کیونکہ اب میوہ صنعت سے وابستہ مزید نقصانات کے متحمل نہیں ہوسکتے ہیں کیونکہ اب ان کی کمر ٹوٹ چکی ہے اور مزید نقصانات کا مطلب انہیں انتہائی اقدامات پر اٹھانے پر آمادہ کرناہے جس کے ہم قطعی متحمل نہیں ہوسکتے ہیں۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
صحت سہولیات کی جانچ کیلئے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کاپونچھ دورہ تعمیراتی منصوبوں اور فلیگ شپ پروگراموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا
پیر پنچال
پولیس نے لاپتہ شخص کو بازیاب کر کے اہل خانہ سے ملایا
پیر پنچال
آرمی کمانڈر کا پیر پنجال رینج کا دورہ، سیکورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا آپریشنل برتری کیلئے جارحانہ حکمت عملی وہمہ وقت تیاری کو ضروری قرار دیا
پیر پنچال
سندر بنی میں سڑک حادثہ، دکاندار جاں بحق،تحقیقات شروع
پیر پنچال

Related

اداریہ

! ماحولیاتی تباہی کی انتہا

July 11, 2025
اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025
اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?