عاصف بٹ
کشتواڑ//ضلع کشتواڈ کی سب ڈویژن چھاترو کے تحت تعلیمی زون اندروال میں قایم ہائی سکول ڈیکھری میں زیر تعلیم بچوں کے والدین نے سکول میں عملہ کی کمی کو لیکر محکمہ تعلیم کے خلاف احتجاج کیا۔ ہاتھوں میںپلے کارڈ لئے والدین نے محکمہ پر طلبہ کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا الزام عاید کیا۔ تعلیمی زون اندروال میں قریب171سکول ہیں جن میں بیشتر سکولوں میں عملے کی کمی ہے۔علاقہ ہنڈنہ میں قایم گورنمنٹ گرلز ہائی سکول میں قریب دوسو بچے زیرتعلیم ہیں لیکن عملہ کی شدید قلت ہے۔ احتجاج کررہے والدین نے کہا کہ سکول کے مسلے گزشتہ کئی برسوں سے ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔
انہوںنے کہا کہ ہندی جو ملک کی قومی زبان ہے اور پورے ملک میں پڑھائی جاتی ہیں لیکن سکول میں گزشتہ سال سے ہندی کا استاد ہی موجود نہیں ہے۔بیشتر بچے ہندی پڑھنے والے ہیں،ایسے میں بچے کس طرح ہندی سیکھ پائیںگے۔انہوںنے کہا کہ یہی حال ریاضی مضمون کا بھی ہے کیونکہ سکول میں ریاضی کا استادبھی موجود نہیں ہے۔سورج کمارنامی ایک احتجاجی والد نے بتایا کہ چندماہ قبل جب انہوںنے چیف ایجوکیشن افسرسے مطالبہ کیا تو اس کے بعد انھوں نے پانچ اساتذہ فراہم کئے جن میں سے تین سکول آئے جبکہ دو نے عدالت سے حکم امتناع لایا اور ایک ہفتے بھی ہی ریشنالائزیشن کے تحت فراہم کئے گئے عملے کو دوبارہ سکول سے منتقل کیاگیا۔انہوں نے کہا کہ اس بھونڈے مذاق سے سکول میں زیر تعلیم دوسو بچوں کا مستقبل دائوپر لگاوہواہے۔انکاکہناتھا کہ بچے کس طرح ریاضی و ہندی کے مضامین پاس کرپائیں گے جبکہ دوماہ بعد انکے امتحان ہونگے۔انکاکہناتھا کہ سکول میں بیشتر تعداد غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والے طلبہ کی ہے، آخر کب انتظامیہ نیند سے بیدار ہوگی اور بچوں کا مستقبل سنوارنے کیلئے قدم اٹھائے گی۔دھونی چند نامی ایک اور والد نے کہا کہ سکول میںمحض تین اساتذہ دوسوبچوں کو پڑھارہے ہیں جبکہ دس کے قریب عملے کی ضرورت ہے دو ماسٹر گریڈو جنرل لائن ٹیچر و دیگر عملے کی سکول کو ضرورت ہے۔ انھوں نے کہ کہا اگر سرکار بچوں کو پڑھانے کیلئے اساتذہ فراہم نہیں کرسکتی تو سکول کو تب تک بندرکھاجائے۔انہوںنے لیفٹیننٹ گورنر وڈائریکٹر سکول ایجوکیشن سے مطالبہ کیاکہ سکول میں فوری طور ریاضی، ہندی و دیگر مضامین کے اساتزہ فراہم کئے جائیں تاکہ بچوں کو معیاری تعلیم مل سکے بصورت دیگروہ بچوں کو ساتھ لیکرسڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے جس کی ساری ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔