عظمیٰ نیوزسروس
پلوامہ//ملاوٹی جراثیم کش ادویات بازارمیں دستیاب ہونے سے پیداوار کونقصان پہنچ رہا ہے اور لازمی ہے کہ جراثیم کش ادویات کی جانچ کیلئے اضلاع میں لیبارٹریاں قائم کی جائیں۔ان باتوں کااظہارسیب کے کسانوں کی فیڈریشن کے بینر تلے ضلع ایپل فارمرس کی کانفرنس میںیہاں مقررین نے کیا ۔کانفرنس کی صدارت کسان رہنما منظوراحمدملک نے انجام دی۔ کانفرنس کے دوران کسانوں کو درپیش مشکلات جن میں قیمتوں میں کمی،کھادوں،جراثیم کش ادویات کی قیمتوں میں اضافہ،اورکولڈ سٹوروں کی ناکافی سہولیات پرتبادلہ خیال کیاگیا۔کانفرنس میں مقررین نے کہا کہ شوپیان میں ایک حکومت کاایک کولڈ سٹورناقابل کار ہے جس کوقابل کاربنانے کی ضرورت ہے۔اگرچہ اس وقت یہاںاڑھائی لاکھ میٹرک ٹن میوہ ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے لیکن ہمیں8لاکھ میٹرک ٹن ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہونی چاہیے۔کہنہ مشق کسان رہنماظہوراحمدراتھر نے کانفرنس کاافتتاح کرتے ہوئے خطے کے باغ مالکان کی حالت پر تشویش کااظہار کیا۔انہوں نے کہاحکومت نے سیب اُگانے والوں کو نظراندازکیا ہے۔انہوں نے مارکیٹ انٹروینشن سکیم کودوبارہ شروع کرنے پرزوردیاتاکہ چھوٹے کسانوں کو اپنی پیدوار کامعقول معاوضہ مل سکے۔محمدیوسف تاریگامی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیب اُگانے سے ہزاروں کنبوں کوروزگار فراہم ہورہا ہے لیکن سیب اُگانے والے پریشان ہیں۔سیب اُگانے والوں کو بڑی پریشانی پیداوار کی کم قیمت حاصل ہونا ہے ۔سیب اُگانے والوں کو ملاوٹی جراثیم کش ادویات فراہم کی جاتی ہیں جو پیدوار کونقصان پہنچاتی ہیں۔انہوں نے زرعی یونیورسٹی کے ماہرین پرزوردیا کہ وہ اس کاحل تلاش کریں۔انہوں نے ان ادوایات کی جانچ کرنے کیلئے لیبارٹریوں کے قیام کامطالبہ کیا۔