گول//2007میں محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی جانب سے سنگلدان ماولکوٹ ٹھٹھارکہ سڑک کی تعمیر کا آغاز ہوا لیکن تقریباً15برس گزرنے کے باجود اراضی مالکان معاوضہ کیلئے در درکی ٹھوکریں کھا رہے ہیں جبکہ سڑک کی حالت بھی انتہائی خستہ ہے۔نکاسی آب کا کوئی بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے زمینداروںکی زرعی اراضی کو مزید نقصان پہنچ رہا ہے۔ اِس سلسلے میں گزشتہ روز اراضی مالکان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے محکمہ پی ایم جی ایس وائی پر ناقص کارکردگی کا الزام لگایااور کہا کہ محکمہ متعلقہ خواب خرگوش میں ہے اور سڑک کی بدحالی کو سدھانے میں سنجیدہ نہیں ہے جس سے زمینداروں کی زراعی اراضی کو مزید نقصان ہو رہا ہے۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ انتظامیہ ہمیں ایک بچے کی طرح مختلف حیلوں اور بہانوں سے ٹرخا رہی ہے ، آج اور کل کافارمولہ اپنا کر معاوضہ واگراز کرنے کے نام پر اراضی مالکان کے ساتھ آئے روز مذاق کیا جارہا ہے جو کہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ وہ معتدد بار انتظامیہ کے پاس اپنی فریاد لیکر حاضر ہوئے لیکن ہر بار اْنہیں صرف یقین دہانی کرائی گئی کہ بہت جلد آپ کا مسئلہ حل کیا جائے گا لیکن آج ڈیڑھ دہائی گزر جانے کے باجود انتظامیہ کی یقین دہانیوںکی کوئی حقیقی تصویر دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ اب وہ بار بار کی داد و فریاد کر کر کے تھک چکے ہیں اِس لئے متعلقہ حکام کو چاہیے کہ وہ سنجیدہ ہوکر اراضی مالکان کے حق میں جلد از جلد معاوضہ واگزار کریں وگرنہ لوگ پھر سے اپنا احتجاج شروع کریں گے۔