۔ 9دیگر زخمی ،2کی حالت انتہائی نازک ،تحقیقات شروع
غلام نبی رینہ
دراس//کرگل ضلع کے دراس میں اس وقت سنسنی اور خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا جب کباڑ چُننے کے دوران ایک زوردار دھماکہ ہوگیا جس میں13 افراد ذخمی ہوگئے جن میں سے ایک مقامی شہری اور جموں سے تعلق رکھنے والی خاتون اور ایک شخص ہلاک ہوگئے ہیں۔ کشمیر عظمیٰ کو ذرائع سے معلوم ہوا ھے کہ شام ساڑھے پانچ بجے کے قریب دراس قصبہ میں کباڑی نالہ کے نزدیک اس وقت خوف دہشت کا ماحول پیدا ہوگیا جب کباڑی نالہ کے قریب کباڑ چُننے کے دوران ایک زوردار دھماکہ ہوگیا جس کے نتیجہ میں ہر سو افرا تفری مچ گئے اور ہر طرف لوگ خون میں غلطاں پائے گئے ۔عینی شاہدین نے بتایا کہ مقامی لوگوںاور پولیس کی مدد سے دھماکہ میں زخمی ہونے والے افراد کو فوری طور سب ضلع ہسپتال دراس منتقل کیا گیا اور مجموعی طور پر13لوگ زخمی ہوگئے تھے ۔
عینی شاہدین کا مزید کہنا ہے کہ سب ضلع ہسپتال میں زخمیوں سے دو کی موت واقع ہوگئی جن کی شناخت شبیر احمد ساکن کھنڈیال دراس اور12سالہ ہونی ساکن نروال جموں شامل ہیں۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ وہاں سے زخمیوںکو ضلع ہسپتال کرگل منتقل کیاگیا جہاں ایک خاتون سنگیتا زوجہ ستویر ساکن نروال جموں زخموںکی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ بیٹھی ۔ اطلاع ملتے پولیس اور سیول انتظامیہ کے افسران دراس پہنچ گئے اور صورتحال کا جائزہ لیا ۔ایس ایس پی کرگل عنایت علی چودھری نے کشمیر عظمیٰ کو فون پر بتایا کہ کباڑجمع کرنے کے دوران ایک شیل زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس میں13افرادزخمی ہوگئے ہیں۔انہوںنے کہا کہ زخمیوں کو سب ضلع ہسپتال میں دراس میں داخل کیا گیاجہاں ایک مقامی شخص شبیر احمد اور نروال جموںکا ایک بچہ ہونی لقمہ اجل بن گئے جبکہ شدید زخمیوں کو ضلع ہسپتال کرگل منتقل کیاگیاجہاں نروال جموںکی ہی ایک خاتون لقمہ اجل بن گئی۔انہوںنے کہا کہ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی ہے۔اس دوران ڈپٹی کمشنر کرگل نے جمعہ شام گئے ضلع ہسپتال کرگل کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس دھماکہ میں3افراد لقمہ جبکہ9دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔انہوںنے کہا کہ زخمیوںمیں سے مزید2کی حالت نازک بنی ہوئی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ دھماکہ کی اطلاع ملتے ہی اے ڈی سی ،ڈی ایس پی اور دیگر سینئر عہدیدار جائے وقوعہ پر پہنچے اور زخمیوںکو طبی امدا کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کروایا۔دریں اثناء ایک سرکاری عہدیدار نے کہا کہ مہلوکین کے لواحقین کو فی کس ایک لاکھ روپے بطور ایکس گریشیا ریلیف فراہم کئے جائیں گے۔انہوںنے کہا کہ کباڑی کو کس نے یہاں سامان جمع کرنے کی اجازت دی تھی ،اس کی تحقیقات شروع کی گئی ہے ۔انہوںنے کہا کہ دھماکہ والے سارے علاقہ کو سیل کیاگیا ہے اور کل یعنی ہفتہ کو فوج کے ذریعے اس علاقہ کو سینی ٹائز کیاجائے گا۔ادھر دھماکہ کے بعدجب زخمیوں کو سب ضلع ہسپتال لے جایا گیا تو وہاں مقامی کونسلر کی معیت میں عملہ کی قلت اور سہولیات کی مبینہ عدم دستیابی کے خلاف احتجاج کیاگیا اور الزام لگایا کہ اس ہسپتال میں عملہ اور سہولیات برائے نام ہیں جس کے نتیجہ میں ایسی صورتحال میں انسانی جانوں کے اتلاف کا خدشہ لاحق رہتا ہے ۔