سید امجد شاہ
جموں//ضلع انتظامیہ نے جموں پولیس کے ساتھ 21 تحصیلداروں کو مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کے بعد جموں ضلع میں سمارٹ میٹروں کی آسانی سے تنصیب میں مدد کرنے کا کام سونپا ہے۔اب تک ضلع میں تقریباً 1.80 لاکھ سمارٹ میٹر لگائے جا چکے ہیں۔ جموں پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (جے پی ڈی سی ایل)، جموں کے چیف انجینئر سندیپ سیٹھ نے بتایا”کل 3.50 لاکھ میٹروں میں سے 1.80 لاکھ میٹر لگائے گئے ہیں جو پورے جموں ضلع میں لگائے گئے”۔انہوں نے کہا “جموں ضلع کے لئے کل 3.50 لاکھ میٹروں میں سے، ہم نے ابھی جموں ضلع میں تقریباً 1.7 لاکھ میٹر نصب کرنے ہیں اور تنصیب کا کام 2024 تک مکمل کر لیا جائے گا۔”انکاکہناتھا’’جموں ضلع مکمل طور پر احاطہ کرناہے اور تمام دیہی اور شہری علاقوں میں میٹر لگائے جائیں گے، ہم جموں صوبے کے باقی نو اضلاع میں سمارٹ میٹر نصب کریں گے۔ اس کے لیے جموں صوبے کے تمام اضلاع کے لیے تقریباً 10.89 لاکھ میٹروں کی ضرورت ہوگی‘‘۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ جموں شہر اور دیہی پٹی کے مختلف علاقوں میں سمارٹ میٹر کی تنصیب کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا، اس دعوے کے بعد کہ بجلی کے صارفین کو بجلی کے استعمال سے زیادہ بل وصول ہو رہے ہیں۔تاہم JPDCL نے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ میٹر غلطی سے پاک ہیں اور انسانی مداخلت کے بغیر کام کرتے ہیں۔چونکہ ان سمارٹ میٹروں کے بارے میں شکوک و شبہات نے لوگوں میں غصے کو جنم دیا تھا، جموں ضلع میں سول انتظامیہ نے تحصیلداروں اور پولیس کو میٹروں کی تنصیب میں مدد کرنے کا حکم دیا۔سیٹھ نے کہا’’ضلع جموں کے تمام تحصیلداروں نے اپنے علاقائی دائرہ اختیار میں سمارٹ بجلی میٹروں کی تنصیب کے دوران جے پی ڈی سی ایل اور پولیس حکام کو مجسٹریٹ مدد فراہم کرنے کا حکم دیا تاکہ مقررہ اہداف کو وقت پر پورا کیا جا سکے۔حکامات کے مطابق تحصیلدار/ایگزیکٹیو مجسٹریٹ متعلقہ زون کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو مؤثر مجسٹریل امداد کیلئے رابطہ کریں گے۔جموں اضلاع کے کم از کم 21 تحصیلداروں کو یہ کام سونپا گیا ہے کہ وہ گزشتہ کئی دنوں سے مختلف علاقوں میں لوگوں کے احتجاج کے پیش نظر پولیس کے ساتھ سمارٹ میٹر لگانے والی ٹیموں کی مدد کررہے ہیں‘‘۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔