عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// فیڈریشن آف چیمبرز آف انڈسٹریز کشمیر (ایف سی آئی کے) نے کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ڈی سی ایل) کی طرف سے جوائنٹ الیکٹرسٹی کمیشن برائے جموں و کشمیر اور یو ٹی آف لداخ (جے ای آر سی) کے ساتھ دائر کردہ تجویز کو چیلنج کیا ہے جس میں 15 فیصد بجلی ڈیوٹی جمع کرنے کی منظوری مانگی گئی ہے۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جے ای آر سی کی طرف سے ہفتے کے روز سری نگر میں کے پی ڈی سی ایل کی جانب سے کمیشن کی منظوری کے لیے پیش کی گئی مختلف تجاویز کے خلاف مختلف صارفین اور تنظیموں کے اعتراضات کو سننے اور رائے حاصل کرنے کے لیے عوامی سماعت کا ایک اجلاس منعقد کیا گیا۔کے پی ڈی سی ایل کے افسران بشمول منیجنگ ڈائریکٹر بصیر الحق چودھری، چیف انجینئر جاوید ڈار، ایس ای، ایکسینز، کنسلٹنٹس اور دیگر نے اپنا کیس پیش کیا اور صارفین اور تنظیموں کے اعتراضات کا جواب دیا۔ایف سی آئی کے وفد نے جس کی قیادت سابق صدر شکیل قلندر کر رہے تھے اور سابق صدور ظہور بٹ، محمد اشرف میر، سید فضل الٰہی، اور اویس جامی سمیت، نے KPDCL کی 15 فیصد بجلی ڈیوٹی شامل کرنے کی موقع پرست تجویز پر حیرت کا اظہار کیا۔انہوں نے سوال کیا کہ اگر حکومت ریلیف فراہم کرنا چاہتی ہے تو یوٹیلیٹی اس تجویز سے صارفین پر کیوں بوجھ ڈالے گی۔ ایف سی آئی کے نے یہ بھی نشاندہی کی کہ جی ایس ٹی کونسل ممکنہ طور پر بجلی کی فراہمی کو شامل کرنے کے لیے جی ایس ٹی کے دائرہ کار کو بڑھانے پر غور کر رہی ہے۔وفد نے استدلال کیا کہ ٹیرف میں کوئی بھی اضافہ کمیشن کو درست تفصیلات فراہم کرنے کے بعد ہی طلب کیا جانا چاہئے جو کے پی ڈی سی ایل کرنے میں ناکام رہا۔ FCIK نے کمیشن پر زور دیا کہ وہ یوٹیلیٹی کے گمراہ کن دعوے سے متاثر نہ ہو کہ پچھلے سال کے ٹیرف غیر متاثر رہیں گے۔ انہوں نے غیر میٹرڈ صارفین کے لیے فلیٹ ریٹ کو دوگنا کرنے کی تجویز کی بھی مخالفت کی، اسے دور دراز کے علاقوں میں رہنے والوں کے لیے سخت سمجھا۔
این ایچ پی سی کا عروج
جون تک کی سہ ماہی میں 1,095 کروڑ روپے کمائے
نئی دہلی/عظمیٰ نیوز سروس/سرکاری ہائیڈرو پاور کمپنی این ایچ پی سی نے اپنے مجموعی خالص منافع میں 4 فیصد اضافہ کر کے جون کی سہ ماہی میں 1,095.38 روپے تک پہنچا دیا ہے جو ایک سال پہلے کی سہ ماہی کے مقابلے میں بنیادی طور پر زیادہ آمدنی کی وجہ سے ہے۔معلوم ہوا ہے کہ 30 جون 2022 کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں کمپنی کا مجموعی خالص منافع 1,053.76 کروڑ روپے تھا۔کمپنی کی کل آمدنی اس سہ ماہی میں بڑھ کر 3,010.22 کروڑ روپے ہوگئی جو ایک سال پہلے کی اسی مدت میں 2,886.95 کروڑ روپے تھی۔NHPC لمیٹڈ ہندوستان کی سب سے بڑی ہائیڈرو پاور کمپنی ہے۔ اس کی کل نصب صلاحیت 7097.2 میگاواٹ قابل تجدید بجلی (بشمول ونڈ اور سولر) اس کے 25 پاور اسٹیشنوں کے ذریعے ہے جس میں ذیلی کمپنی کے ذریعے 1520 میگاواٹ ہے۔