عظمیٰ نیوز سروس
سری نگر// شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹکنالوجی رنگیل کیمپس میں ’فشنگ ٹیکنالوجیز فار سسٹین ایبل فشریز‘ پر 7 روزہ تربیتی پروگرام کل اختتام پذیر ہوا۔یونیورسٹی فیکلٹی آف فشریز نے یونیورسٹی کی ادارہ جاتی ترقی کے لیے ICAR-ورلڈ بینک کی مالی اعانت سے چلنے والے نیشنل ایگریکلچرل ہائر ایجوکیشن پروجیکٹ (NAHEP) کے تحت کیا تھا۔وائس چانسلرپروفیسر نذیر احمد گنائی، جو اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی تھے، نے طلبہ کو سائنس اور ٹیکنالوجی کی دنیا کی نئی حقیقتوں سے روشناس کرانے پر زور دیا تاکہ ان میں تخلیقی صلاحیتوں اور اختراعات کو ابھارا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں جب پوری دنیا مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا سائنسز جیسی نئی ٹیکنالوجیز پر منحصر ہے، خود کو متعلقہ بنانے کے لیے سیکھنے اور دوبارہ سیکھنے کے لیے جامع کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ CIFE، ممبئی کی سابق پرنسپل سائنسدان ڈاکٹر لتا شینائے، جو ورکشاپ میں ماہر ٹرینر تھیں، نے مستقبل کی ضروریات کو پائیدار طریقے سے پورا کرنے کے لیے ماہی گیری کے شعبے میں استعمال ہونے والی مختلف ٹیکنالوجیز کے بارے میں بصیرت فراہم کی۔
سیکھنے اور دوبارہ سیکھنے کیلئے جامع کوشش | ماہی گیری کیلئے ٹیکنالوجی کا 7روزہ تربیتی پروگرام
